کہا تھا نا تم سے محبت کرتی ہوں . . . 
 
 یوں جو تم چلے گے ، 
 مجھے سوتے میں چھوڑ کر ، 
 یوں مجھے اکیلا چھوڑ کر ، 
 بے بس کر گئی اپنی محبت میں . 
 
 کہا تھا نا تم سے محبت کرتی ہوں . . . 
 
 حجر کہانی دے کر ، 
 وفا کی نشانی دے کر ، 
 دلبر میرے کوئی خطہ تو بتائی ہوتی 
 کوئی سزا تو مجھے سنائی ہوتی ، 
 
 کہا تھا نا تم سے محبت کرتی ہوں . . . 
 
 میرا وجود تیری بانہوں کا عادی تھا ، 
 میرا دل تیرے لمس کا عادی تھا ، 
 تیرے چھونے سے مہکتی تھی میں 
 تیرے ہونے سے چہکتی تھی میں 
 
 کہا تھا نا تم سے محبت کرتی ہوں . . . 
 
 دل تیرے بنا ویران ہے ، 
 سلوٹیں تیرے لبوں کی اب بھی باقی ہیں ، 
 تیرا دیا خمار 
 آج بھی آنکھ سے جھلکتا ہے 
 کہا تھا نا تم سے محبت کرتی ہوں . . . ! 
Posted on Aug 04, 2012







سماجی رابطہ