نا کوئی صبح نا کوئی شام دیتے ہو
دل دھڑکنے کو محبت کا نام دیتے ہو
روز چلے آتے ہو خوابوں میں میرے
ان آنکھوں کو نا ایک پل تم آرام دیتے ہو
تم نا پوچھو گئے کبھی حال دل میرا
اور غیروں کو ہر روز سلام دیتے ہو
ہم نے یاد رکھا اسلئے مجرم ٹھہرے
شاید بھول جانے پہ تم انعام دیتے ہو . . . !
Posted on Aug 18, 2012
سماجی رابطہ