اسے بنا کر غزل میں صبح و شام لکھتا رہا

اسے بنا کر غزل میں صبح و شام لکھتا رہا
حقیقت کی ہر گھڑی میں اسے سلام لکھتا رہا

وہ میری محبت کو میرا جنون سمجھ بیٹھا
میں نام محبت کو بار بار لکھتا رہا

کر لاؤں اقرار دل لگی مجھ سے یہ کہا اسے میں نے
عجب شخص تھا مجھے ہے بے وفا لکھتا رہا

اس کی آرزو یہ تھی کے بھول جائو مجھے
میں ہر دیوار پر عشق کی انتہا لکھتا رہا

ظلم سہنا ہے تو عشق کی معراج ہے
وہ بدنام کرتا رہا میں نادان لکھتا رہا

Posted on Aug 23, 2012