تیری بات !
آہ ! یہ بارانی رات
مینہ ، ہوا ، طوفان ، رقص ساعقات
شش جہت پر تیرگی عمادی ہوئی
ایک سناٹے میں بزم حادثات
اور میری کھڑکی کے نیچے
کانپتے پودوں کے پات
چار سو آوارہ ہیں
بھولے بسرے واقعات
جھانکا دوں کے شور میں
جانے کتنی دور سے
سن رہا ہوں تیری بات
Posted on Feb 16, 2011
سماجی رابطہ