poetry

بس اِک چراغ یہ روشن دلِ تباہ میں ہے

بس اِک چراغ یہ روشن دلِ تباہ میں ہے کہ اُس کی میری جُدائی ابھی نِباہ میں ہے تمہارا ہِجر، صدی دو صدی تو پالیں گے ابھی کچھ اِتنی سَکت تو ہماری چاہ میں ہے میں مطمئن ہوں کہ تُو...

مزید پڑھیں

Posted on Feb 21, 2014 by muzammil