دعا نا کرے
وہ دل ہی کیا تیرے ملنے کی جو دعا نا کرے
میں تجھ کو بھول کے زندہ رہوں خدا نا کرے
رہے گا ساتھ تیرا پیار زندگی بن کر
یہ اور بات میری زندگی وفا نا کرے
وہ دل ہی کیا تیرے ملنے کی جو دعا نا کرے
میں تجھ کو بھول کے زندہ رہوں خدا نا کرے
رہے گا ساتھ تیرا پیار زندگی بن کر
یہ اور بات میری زندگی وفا نا کرے
ہم تیرے دل میں رہینگے ایک یاد بن کر
تیرے لب پر کھلیں ایک مسکان بن کر .
کبھی اپنے سے جدا مت سمجھنا
ہم تیرے ساتھ چلیں گے آسمان بن کر .
بڑی مدت سے چاہا ہے تجھے
بڑی دعاؤں سے پایا ہے تجھے .
تجھے بھلانے کی سوچوں بھی تو کیسے
قسمت کی لکیروں سے چرایا ہے تجھے .
تو ہی بتا تجھے کیا کہوں ،
پانی کہوں یا پیاس کہوں ،
بدل کہوں یا برسات کہوں ،
دل کہوں یا دھڑکن کہوں ،
انسان کہوں یا بھگوان کہوں ،
زندگی کہوں یا موت کہوں ،
تو ہے بتا تجھے کیا کہوں . . . !
ہم اتنے حسین تو نہیں مگر یہ دعوی ہے
~ ; دوست ; ~
جسے آنکھ بھر کے دیکھ لین اسے الجھن میں ڈال دیتے ہیں . . . !
زمانہ دوست ہو جائے تو تم مہتات ہو جانا
کسی کے رنگ بدلنے میں ذرا سی دیر لگتی ہے
کوئی جو خواب دیکھو تو اسے فوراً بھلا دینا
کے نیندیں ٹوٹ جانے میں ذرا سی دیر لگتی ہے
کسی کو دکھ کبھی دینا تو اتنا سوچ کر دینا
کسی کی آہ لگنے میں ذرا سی دیر لگتی ہے
بہت ہی معتبر ہیں جن کو محبت راس آ جائے
کسی کو راہ بدلنے میں ذرا سی دیر لگتی ہے . . . !
میرے آنْسُو تیرے لیے ایک وعدہ ہو
تیرا غم ایک تنکے سے بھی آدھا ہو
دعا ہے تو جتنی زندگی جئے خوشی سے جئے
بس تیری عمر میری زندگی سے زیادہ ہو . . . !
دل کے آئینے میں ہے تصویر یار
بس ذرا سی گردن جھکائی اور دیکھ لی . . . !
وہ اچھا ہے تو اچھا ہے برا ہے تو بھی اچھا ہے
مزاج عشق میں عیب یار دیکھے نہیں جاتے . .
مت پھینک پانی میں پتھر ،
اسے بھی کوئی پیتا ہے ،
مت رہو یوں اُداس زندگی میں ،
تمہیں دیکھ کر بھی کوئی جیتا ہے . .
سماجی رابطہ