ایک حسین خواب بنا کر تم
مجھے ہر پل اپنی نگاہوں میں رکھنا
چھو نا سکیں مجھے یہ ہوائیں بہکی سی
مجھے قید اپنی وفاؤں میں رکھنا
میں خاک ہوں بکھر نا جاؤں کہیں
مجھے سمیٹ کر اپنی بانہوں میں رکھنا
جو کرو تم محبت حدوں سے گزر کر
میرا نام تم اپنی خطاؤں میں رکھنا
میں کرتا ہوں احساس تمھارا
تم بھی مجھے یاد اپنی دعاؤں میں رکھنا
کبھی بکھر نا سکا گردش زمانہ
مجھے اپنے پیار کی پناہوں میں رکھنا . . .
Posted on May 06, 2011
سماجی رابطہ