قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت ہود علیہ السلام

اچھے ناموں سے پکارا جائے تاکہ انہیں رغبت ہو، جیسا کہ حضرت ہود علیہ السلام نے کافر و مشرک قوم کو بھی ”میری قوم“ کہہ کر مخاطب کیا?
? میانہ روی اور اعتدال کا درس: حضرت ہود علیہ السلام کے قصے سے میانہ روی اور اعتدال کا درس ملتا ہے? اللہ تعالی? نے آپ کی قوم کو پھلوں سے لدے باغات‘ چشموں اور لہلہاتی کھیتیوں سے نوازا تھا? انہیں مضبوط اور قوی بنایا تھا اور بلند قد و قامت عطا کیے تھے? بجائے اس کے کہ وہ نعمتوں کی فراوانی پر شکر بجا لاتے، وہ عیش و عشرت اور فخر و مباہات میں غرق ہوگئے? بلند و بالا پہاڑوں کو تراش کر عالی شان محلات تعمیر کرنا ان کا مشغلہ بن گیا? ان محلات کی تعمیر و آرائش پر کثیر دولت اور وقت صرف کرتے تاکہ دوسروں پر فخر اور برتری کا اظہار کرسکیں? وہ یہ سارے کام اظہار تفاخر اور محض کھیل کود کے لیے کرتے? ان محلات میںرہائش رکھنا ان کا قطعاً مقصد نہ تھا? حضرت ہود علیہ السلام نے قوم کو وقت اور وسائل کے اس بے جا ضیاع سے منع کیا? انہیں ایسا کام کرنے سے سختی سے منع کیا جس کا مقصد دین و دنیا کے منافع سے خالی تھا? لہ?ذا انہیں اس بے کار محض اور عبث کام سے روکتے ہوئے فرمایا:
”کیا تم ایک ایک ٹیلے پر بطور کھیل تماشا یادگار (عمارت) بنا رہے ہو? اور بڑی صنعت والے
مضبوط محل تعمیر کر رہے ہو گویا کہ تم ہمیشہ یہیں رہوگے?“ (الشعرائ: 129,128/26)
آپ کی اس نصیحت میں موجودہ دور کے امراءکے لیے بھی درس عبرت موجود ہے جو وسیع و عریض محلات پر کروڑوں روپے خرچ کررہے ہیں جبکہ ان کا مقصد صرف دولتمندی کا اظہار ہوتا ہے جبکہ ان کے پہلو میں لاکھوں انسان دو وقت کی روٹی اورسر چھپانے کے لیے چند گز کے گھر کے لیے دست التجا بلند کیے ہوئے ہیں? ایسے لوگوں کو رحمت دو عالم? کے اس فرمان کو ہمیشہ یاد رکھنا چاہیے‘ آپ نے فرمایا: ”اسراف اور تکبر سے بچتے ہوئے (جو چاہو) کھاؤ، پیو، پہنو اور صدقہ کرو?“
صحیح البخاری، اللباس، باب قول اللہ تعالی? قل من حرم زینة اللہ.... قبل حدیث: 5783
? جرا?ت ایمانی: حضرت ہود علیہ السلام کے اسوہ? حسنہ سے ہر مصلح، ہر داعی اور ہر مومن کو جرا?ت ایمانی کا درس ملتا ہے جبکہ وہ امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کا فریضہ ادا کررہا ہو? حضرت ہود علیہ السلام نے قوم کو دعوت توحید دی، ان کے معبود ان باطلہ کی بے وقعتی اور بے حیثیتی کو واضح کیا، نیز انہیں اسراف و تبذیر سے روکا تو قوم کہنے لگی: ہود تمہارا دماغ ماؤف ہوگیا ہے? ہمارے بزرگوں کی گستاخی کرنے سے تمہارا دماغ چل گیا ہے، ہمیں لگتا ہے کہ تو ہمارے کسی دیوتا کے زیر عتاب آگیا ہے? اس پر ہود علیہ السلام نے کمال جرا?ت ایمانی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ان کے تمام دیوتاؤں سے بیزاری اور برا ءت کا اظہار کیا اور انہیں ان کے دیوتاؤں سمیت چیلنج دے دیا:
”آپ نے فرمایا: میں اللہ کو گواہ بناتو ہوں اورتم بھی گواہ رہو کہ میں اللہ کے سوا ان سب سے بے
زار ہوں جنہیں تم شریک بنا رہے ہو? اچھا تم سب مل کر میرے حق میںبدی کرلو اور مجھے بالکل مہلت نہ
دو?“ (ھود: 55,54/11)
اس طرح آپ نے کفار و مشرکین کو لاجواب کردیا? آپ کی اس جرا?ت کا سبب بھی قرآن مجید نے

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
حضرت ہود علیہ السلامعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.