19 اپریل 2014
وقت اشاعت: 4:38
پیرس کا ایک پل محبت کے پجاریوں کے مندر میں تبدیل
پیرس…محبت قائم رکھنے کے لیے لوگ اچھوتے انداز اپناتے ہیں لیکن پیرس کا ایک پل محبت کے پجاریوں کے مندر میں تبدیل ہوچکا ہے۔ خوشبووٴں کا شہر پیرس،محبت کی لاکھوں کہانیاں بھی دل میں سموئے ہوئے ہے۔اولڈپیرس کے اس پل پر لگے تالے محبت کی وہ کہانیاں سناتے ہیں جوکبھی یہاں آئے تھے اور تالا لگاکر ایک دوسرے کے ساتھ جینے مرنے کا عہد کرلیا۔کسی نے پل پر توکسی نے یہاں نصب قندیل پر تالا لگایا۔ یہ تاریخی پل اس لحاظ سے بھی اہم ہے کہ یہ دو شہر کے دوحصوں کو جوڑتاہے۔فرانس کی تاریخ جاننے والے افراد کہتے ہیں کہ اسی لیے یہاں تالے لگانے والے سمجھتے ہیں کہ ان کی محبت کبھی ختم نہیں ہوگی۔فرانس میں یوں تو تاریخی لحاظ سے ایک سے بڑھ کرایک محل اور دیگر مقامات ہیں مگر سیاحوں کے لیے یہ پل بھی کم دلچسپی کا سبب نہیں۔ اب یہاں لگائے گئے تالوں کی تعداد اتنی زیادہ ہوچکی ہے کہ انہیں عجائب گھرمیں محفوظ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔محبت کرنے والوں کے لیے یہ بھی کم اعزازکی بات نہیں۔تالالگاکرچابی دریا میں پھینکنے سے محبت امرتونہیں ہوتی مگر یہ عمل ایسا احساس پیداکرتا ہے جوکبھی بھلایا نہیں جاسکتا۔