14 اپریل 2015
وقت اشاعت: 15:49
جرمنی :65 سالہ 13بچوں کی ماں ایک بار پھر امید سے
برلن......جرمنی میں 13بچوں کی ماں اور 7بچوں کی دادی 65سالہ خاتون ایک بار پھر امید سے ہیںاور اس بار ان کے ہاں ایک ساتھ 4بچوں کی خوشخبری متوقع ہے۔ انیگریٹ رونک نامی خاتون برلن میں رہائش پذیر ہیں اور ایک مقامی اسکول میں ٹیچر ہیں۔ انیگریٹ کہتی ہیں کہ وہ پوری طرح تندرست ہیںاور اپنے بچوں کی دیکھ بھال بہتر طریقے سے کرسکتی ہیں۔یہ خاتون پہلی بار خبروں کی زینت 2005ء میں بنیں جب انہوں نے 55برس کی عمر میں تیرہویں بچے کو جنم دیا۔ اب 10سال بعد وہ پھر سے حاملہ ہوگئی ہیں اور اگست میں ان کے ہاں ایک نہیں دو نہیں پورے 4بچوں کی پیدائش متوقع ہے اور دلچسپ بات یہ کہ وہ اپنی ملازمت سے بھی اگست میں ہی ریٹائر ہوں گی۔ اس بار انہوں نے مصنوعی طریقہ تولید اختیار کیا۔ چونکہ جرمنی میں 40برس سے زائد عمر کی خواتین کیلئے یہ طریقہ تولید قانونی نہیں اس لئے انہوں نے اس کام کیلئے یوکرین تک کا سفر بھی کیا۔ ایک انٹرویو کے دوران انیگریٹ کا کہنا تھا کہ وہ مکمل صحت مند اور فٹ ہیں اور اس عمر میں بھی بچوں کی پیدائش سے بالکل خوفزدہ نہیں، یہی نہیں بلکہ وہ مزید بچے بھی پیدا کرنا چاہتی ہیں اور وہ اپنے آنے والے بچوں کی پرورش بھی بہتر طریقے سے کرسکتی ہیں۔ 13بچوں کے بعد ایک بار پھر ماں بننے کا فیصلہ انہوں نے اپنی دس سالہ چھوٹی بیٹی کی خواہش پر کیا۔پیر کو طبی معائنے کے موقع پر بھی ان کی بیٹی لیلیٰ اپنی ماں کے ساتھ موجود تھی۔ ان کا معائنہ کرنے والے ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ اگرچہ انہیں اس عمر کی خواتین کی زچگی کرانے کا کوئی تجربہ نہیں ہے تاہم اب تک حمل کے دوران کوئی پیچیدگی سامنے نہیں آئی ہے اور اگر تمام چیزیں نارمل رہیں تو وہ 4بچوں کو جنم دینےوالی دنیا کی عمر رسیدہ ماں بن جائیں گی۔