تازہ ترین سرخیاں
 صحت 
25 مئی 2014
وقت اشاعت: 22:50

پشاور: میر خلیل الرحمان میموریل سوسائٹی کے تحت گلہڑ سے بچاؤ پرسیمینار

پشاور…دنیا میں بیس کروڑ افراد تھائی رائیڈ کی بیماری کا شکار ہیں۔ تھائی رائیڈ کا مرض قابل علاج ہے، جس کی بروقت تشخیص اور علاج انسان کو کئی پیچیدگیوں سے بچا سکتا ہے۔ پشاور میں میر خلیل الرحمان میموریل سوسائٹی کے زیر اہتمام گلہڑ سے بچاؤ اور عوام میں آگاہی پیداکرنے کے حوالے سے سیمینارہوا، طبی ماہرین نے بتایا کہ دنیامیں بیس کروڑ جبکہ پاکستان میں پانچ سے چھ فیصد لوگ تھائی رائیڈ میں مبتلا ہیں۔ تھائی رائید خاموش مرض ہے جس کی بروقت تشخیص اور علاج سے انسان کئی پیچیدگیوں سے بچ سکتا ہے۔طبی ماہرین نے بتایا کہ تھائی رائیڈ مردوں کی نسبت خواتین میں زیادہ ہوتا ہے،تھکن ،زیادہ پسینہ آنا،پٹھوں میں درد،وزن کا زیادہ گھٹنا یا بڑھنا،بالوں کا گرنا،زیادہ سردی لگنا،ڈپریشن اور حافظہ کمزور ہونا تھائی رائیڈ کی علامات ہیں۔ طبی ماہرین کے مطابق گلہڑ دیہی خصوصاپہاڑی علاقوں کے لوگ اس مرض میں زیادہ مبتلا ہوتے ہیں،جس کی بنیادی وجہ وہاں آوڈین کی کمی ہے۔طبی ماہرین نے بچے کی پیدائش کے وقت تھائی رائیڈ ٹیسٹ کو ضروری قرار دیا۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس مرض میں مبتلا افراد اپنی دوائی خالی پیٹ استعمال کریں۔

متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.