7 اپریل 2012
وقت اشاعت: 12:13
فاٹا میں 1981والدین کا بچوں کو انسداد پولیو قطرے پلانے سے انکار
پشاور … قبائلی علاقوں میں ایک ہزار 981والدین نے اپنے بچوں کو انسداد پولیو کے قطرے پلانے سے انکار کیا جبکہ امن وامان کی مخدوش صورتحال کے باعث فاٹا میں ایک لاکھ سے زیادہ بچوں کو پولیو کے قطرے نہیں پلائے جاسکے۔ سرکاری اعداد وشمار کے مطابق بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے سے انکار کے حوالے سے شمالی وزیرستان سرفہرست رہا جہاں 960والدین نے بچوں کو پولیو کے قطرے نہیں پلوائے۔خیبر ایجنسی میں 395جنوبی وزیر ستان میں 340کرم ایجنسی میں 47باجوڑ میں 25مہمند ایجنسی میں بارہ والدین نے بچوں کو پولیو کے قطرے نہیں پلوائے۔نیم قبائلی علاقوں ایف آر ٹانک، بنوں، لکی، کوہاٹ اور پشاور میں 202والدین نے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے سے انکار کیا۔سرکاری ذرائع کے مطابق انکار کی وجوہات مذہبی اور غلط فہمی ہے۔خیبرایجنسی کے 31علاقوں میں امن وامان کی مخدوش صورتحال سے پولیو ٹیموں کی عدم رسائی کے باعث 52ہزار 375بچے پولیو ویکسینیشن سے محروم رہے جبکہ اورکزئی میں 43ہزار 357 شمالی وزیرستان میں 14ہزار 216جنوبی وزیر ستان میں 6ہزار کرم میں 3779اور ایف آر کوہاٹ میں 289بچے پولیو ٹیموں کی عدم رسائی کے باعث پولیو ویکسین سے محروم رہے۔ذرائع کے مطابق رواں سال قبائلی علاقوں سے پولیو کے چھ کیسز سامنے آئے۔ جن میں سے پانچ بچوں کاتعلق خیبر ایجنسی اور ایک کا شمالی وزیرستان سے ہے۔ پو لیو کے سامنے آنے والے کیسز ایسے علاقوں سے آئے ہیں جہاں امن وامان کی مخدوش صورتحال کے باعث انسداد پولیو مہم نہیں چلائی جاسکی۔