25 فروری 2011
وقت اشاعت: 11:21
گوگل ’سٹریٹ ویو‘ انٹارکٹکا میں
گوگل کی’سٹریٹ ویو‘ سروس پر اب براعظم انٹارکٹکا کی تصویریں بھی دیکھی جا سکتی ہیں۔
تاہم انٹارکٹکا کے متعلق ان تصویروں کا دائرہ ابھی محدود ہے اور جزیرے کے ساحلی علاقوں اور وہاں کی پینگوئنز کی جھلکیاں ہی پیش کی گئی ہیں۔
گوگل کا کہنا ہے کہ اس وقت اس کی یہ سروس ( سٹریٹ ویو) دنیا کے پچیس ممالک میں میں آپریٹ کرتی ہے۔
گوگل ارتھ اور میپ سے متعلق شعبہ انجینئرنگ کے نائب صدر میک کلینڈو نے ’سٹریٹ ویو‘ سروس کی انٹارکٹکا، برازیل اور آئرلینڈ میں توسیع کا اعلان کیا۔
گوگل سٹریٹ ویو کے لیے عام طور پر ان کیمروں سے تصویریں لی جاتی ہیں جو کاروں پر نصب کیےگئے ہیں لیکن انٹارکٹکا کے لیے گوگل اور صارفین کی تصاویر سے ہی انتخاب کیا گیا ہے۔
میک کلینڈو کا کہنا ہے ’ہم اکثر یہ خیال کرتے ہیں کہ سٹریٹ ویو نقشے پر آخری زوم لیئر ہو اور یہ آپ کو اس جگہ کو اس طرح دکھانے کا ایک طریقہ ہے جیسے آپ وہاں خود موجود ہوں۔ چاہے آپ گلوب میں میں کوئی کافی کی دکان تلاش کر رہے ہوں یا پھر چھٹی میں جانے کا ارادہ رکھتے ہوں‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ’اب آپ دنیا بھر کی تصویریں دیکھ سکتے، چاہے وہ برازیل کے ساحل سمندر کی ہوں، آئرلینڈ کے دلدلی علاقے ہوں یا پھر انٹارکٹکا کے برفیلے اتار چڑھاؤ کے علاقے‘۔
یہ سروس مئی دو ہزار سات میں لانچ کی گئی تھی تب اس میں امریکہ کے کچھ ہی شہر شامل تھے۔ لوگ اس سے گلیوں کو ان تصاویر سے نیویگیٹ کرتے تھے جو کاروں پر نصب کے گئے مخصوص کیمروں سے لیے گئے تھے۔
یہ سروس بہت کامیاب رہی ہے لیکن بعض ممالک میں پرائیویسی کے حوالے سے سوالات اٹھے ہیں۔
مئی میں گوگل نے اس بات کا اعتراف کیا تھا کہ جن لوگوں نے بھی اسے جو معلومات بھیجی تھیں اس میں کچھ غلطیاں تھیں اور اس بارے میں کئی ممالک میں تفتیش بھی جاری ہے۔