تازہ ترین سرخیاں
 سائنس وٹیکنالوجی 
25 فروری 2011
وقت اشاعت: 11:21

سب سے دور پائی جانے والی کہکشاں

ہبل دوربین میں نظر آنے والے ایک مدھم سے نشان کے متعلق تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ یہ کائنات میں اب تک سب سے دور نظر آنے والی کہکشاں ہے۔

ستاروں کا یہ جمگھٹ اتنی دور ہے کہ اس کی روشنی زمین تک تیرہ ارب سال میں پہنچی ہے۔

ماہرِ فلکیات نے چلی میں لگائی گئی بہت بڑی دور بین کے ذریعے ہبل کے مشاہدے کا مطالعہ اور تفصیلی اور ضروری جانچ پڑتال کی ہے۔

ماہرِ فلکیات نے جریدے ’نیچر‘ کو بتایا کہ ہم کہکشاں کو اس طرح دیکھ رہے ہیں جیسی کہ وہ 600 ملین سال پہلے ’بگ بینگ‘ کے وقت تھی۔

تحقیق میں حصہ لینے والے ڈاکٹر میٹ لیہنیرٹ نے کہا کہ ’اگر آپ ہبل کی تصویر کو غور سے دیکھیں تو اس میں کچھ زیادہ نہیں ہے۔‘

’ہم اصل میں اس کے متعلق زیادہ نہیں جانتے، لیکن ایسا لگتا ہے کہ یہ بہت چھوٹی ہے، بہت چھوٹی، ہماری اپنی ملکی وے ’دودھیا‘ کہکشاں سے بہت ہی چھوٹی۔‘

سائنسدان ان فاصلوں کے متعلق تحقیق کرنے میں بہت دلچسپی رکھتے ہیں کیونکہ اس سے ان کو معلوم ہو گا کہ کس طرح کائنات معرضِ وجود میں آئی تھی اور اس سے ان کو یہ بھی پتہ چلے گا کہ کائنات جس طرح اب ہے وہ اس طرح کی کیوں نظر آتی ہے۔

متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.