25 فروری 2011
وقت اشاعت: 11:21
سرخ سیارہ بنجر نہیں ہے:سائنسدان
ناسا کے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ مریخ پر کاربن والے وہ نامیاتی ذرے موجود ہیں جس سے اس بات کا عندیہ ملتا ہے کہ مریخ سوکھا اور بے جان نہیں ہے۔
اس سے قبل 1976 میں ناسا کے دو سائنسدانوں نے مریخ سے حاصل مٹی کے نمونوں پر تحقیق کی تھی تو وہاں کاربن کے ذرے موجود ہونے کے کوئی ثبوت نہیں حاصل ہوئے تھے۔
لیکن جب 2008 میں سائنسدانوں نے مریخ کے ’آرکٹک‘ خطے میں کلورین والے کیمیکل دریافت کیے تو اس کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا کہ وہ ایک بار پھر اس طرح کی دریافت کے لیے مریخ پر جائیں گے۔
مریخ کی مٹی اور کلورین والے کیمکل کو ملا کر جلانے پر جو گیس نکلی وہ کاربن ڈائی آکسائڈ اور کلورومیتھین اور ڈائکلورومتھین تھی۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے ’ہمارے نتائج سے یہ پتہ چلا ہے کہ نہ صرف اورگینک بلکہ کلورین والے کیمکل بھی وہاں موجود تھے‘۔
اس دریافت کے باوجود سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ یہ کہنا کہ مریخ پر کبھی زندگی تھی بہت جلد بازی ہوگی۔
کیلیفورنیا میں ناسا کے ایمیس رسرچ سینٹر کے کرس میکی کا کہنا ہے ’یہ دریافت اس بارے میں کچھ نہیں کہتی ہے مریخ پر کبھی زندگی تھی یا نہیں لیکن دریافت سے اس سوال پر ہونی والی بحث پر ایک بڑا اثر ہوگا‘۔