29 مئی 2011
وقت اشاعت: 5:59
سائمن ٹوفل پہلی بار ورلڈ کپ فائنل میں امپائرنگ کرینگے
جنگ نیوز -
موہالی…امپائرنگ کا قابل بھروسہ نام،،آئی سی سی ایوارڈز کی قطار کے مالک،،ون ڈے کرکٹ میں امپائرنگ کرتے ہوئے تیرہواں سال لیکن سائمن ٹوفل کے کریڈٹ پر ایک بھی ورلڈ کپ فائنل نہیں،،مگر اب یہ قحط ختم ہونے والا ہے۔ آسٹریلیا کے سائمن ٹوفل کی عمر چالیس برس ہو چکی،وہ اس وقت 28برس کے تھے جب آسٹریلیا نے پاکستان کے خلاف ورلڈ کپ 1999کا فائنل کھیلا تھا،،اس وقت انہیں صرف چار ون ڈے میچوں کا تجربہ حاصل تھا،اگر تجربہ ہوتا بھی تو وہ یہ اعزاز حاصل نہ کر پاتے کہ ان کی ٹیم آسٹریلیا فائنل کھیل رہی تھی،،2003میں وہ آئی سی سی کے ایلیٹ پینل میں شامل ہوئے لیکن آسٹریلیا کی ٹیم کا ہر بارفائنل میں پہنچنا ان کی راہ میں ایک بڑی رکاوٹ بنا رہا،، بہترین قوت فیصلہ،،عمدہ فیصلوں کا تسلسل،کھلاڑیوں کی جانب سے ملنے والا احترام کسی کام نہ آ سکا،،آسٹریلیا کی ٹیم ورلڈ کپ 2011میں فائنل کے لیئے کوالیفائی نہ کر سکی،،اس پر آسٹریلیا میں بہت سے دل ٹوٹے ہوں گے لیکن سائمن ٹوفل کو اس بات کی خوشی ہو گی کہ وہ اس بار 166ون ڈے میچوں کے بعدآخر کار ورلڈ کپ فائنل میں امپائرنگ کا اعزاز حاصل کر لیں گے،ممبئی کا وانکھیڈے اسٹیڈیم ان کے لیئے یادگار بن جائے گا،،یہ ٹوفل کا پہلا ورلڈ کپ فائنل جو ہو گا۔