29 مئی 2011
وقت اشاعت: 5:59
پاکستان اسلامی انتہاپسندی کو نرمی سے لے رہا ہے، امریکی اخبار
جنگ نیوز -
اسلام آباد…فارن ڈیسک…پاکستان اسلامی انتہا پسندی کو نرمی سے لے رہا ہے۔ عسکریت پسندوں کے خلاف بولنے کی ہمت کرنے والے کودھمکایا اور تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے ۔ پاکستانی معاشرے میں انتہا پسندی گہری سطح تک پہنچ چکی ہے۔مگر حکومت انتہا پسندی کی لہر کو روکنے میں بے بس نظر آتی ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت میں ایک کمزور اور بدعنوان حکومت چل رہی ہے جو بے بس اور کمزور ثابت ہو چکی ہے امریکی اخبار’لاس اینجلس ٹائمز‘ کی رپورٹ کے مطابق فوزیہ وہاب مولویوں کو مسترد یاغیر مقبول امریکا کا دفاع کرنے میں پیش پیش رہی لیکن آج اسے گھر تک محدود کردیا گیا ہے اور اب شاید ہی وہ باہر نکل پائے۔ پاکستان میں انتہا پسندوں نے ایک وزیر اورایک نمایاں گورنر کو قتل کردیا۔ان ہلاکتوں نے واضح کردیا ہے ۔پاکستانی معاشرے میں انتہا پسندی کتنی جڑیں پھیلا چکی ہے۔لیکن طالبان اور دوسرے متشدد انتہا پسند تنظیمیں ہی واحد تشویش کی وجہ نہیں ہیں۔یونیورسٹیوں ،میڈیا ، سیکورٹی فورسز ، سیاسی جماعتوں اور بھی قانونی برادری میں یہ بنیاد پرستی کی جڑیں پنپ چکی ہیں۔ پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت میں ایک کمزور اور بدعنوان حکومت چل رہی ہے جو بے بس اور کمزور ثابت ہو چکی ہے۔جیسا کہ اس نے طالبان کے خلاف کئی علاقوں میں فوجی کارروائیوں کا آغاز کیا ہے۔ ، اسے ہرروز معاشرے میں عسکریت پسندوں کو مطمئن کرنا پڑتا ہے۔فوج اور انٹیلی جنس کمیونٹی کے پاس مداخلت کرنے کی طاقت ہے۔ لیکن دونوں کے دو دہائیوں قبل اسلامی عسکریت پسندوں کے ساتھ تعلقات رہے ہیں۔