29 مئی 2011
وقت اشاعت: 5:59
پنجاب میں ینگ ڈاکٹرزکی ہڑتال، ایمرجنسی میں بھی کام بند
جنگ نیوز -
لاہور…پنجاب میں ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال جاری ہے اور ایمرجنسی میں بھی کام بند کر دیا گیا ہے۔ ینگ ڈاکٹروں کی ہڑتال کے باعث ایمرجنسی میں بھی مریضوں کوپریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال 31 ویں روز میں داخل ہو کر شدت اختیار کر گئی ہے اور ڈاکٹرز نے ملتان اور فیصل آباد میں ایمرجنیسی سمیت لیبر رومز میں بھی کام بند کر دیا ہے جبکہ راول پنڈی میں نوجوان ڈاکٹرز کی ہڑتال کے باعث بے نظیربھٹو شہید اسپتال میں مبینہ طور پر علاج نہ ہونے پر ایک بچی دم توڑگئی۔راولپنڈی کی تحصیل کلرسیداں سے گیارہ سالہ بچی کو گزشتہ رات بے نظیربھٹو اسپتال کی ایمرجنسی میں لایا گیا تھا جہاں نوجوان ڈاکٹرز ہڑتال پر تھے۔ بتایا گیا ہے کہ ثنا نامی مریض بچی کو سانس اور دل کی تکلیف تھی، بچی کے لواحقین کا کہنا ہے کہ ڈاکٹرز کی عدم موجودگی پر بچی کو علاج معالجے کی سہولت میسرنہ ہوسکی۔ ملتان سمیت جنوبی پنجاب کے تمام سرکاری اسپتالوں میں ینگ ڈاکٹر ز نے آؤٹ ڈور وارڈز اور ان ڈور وارڈ میں تو طبی سہولیات دینا پہلے ہی دینا ترک کر دی تھیں تاہم اب ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال میں شدت آ گئی ہے اور انہوں نے ایمرجنیسی وارڈز سمیت لیبر رومز اور سی ۔ سی ۔ یو ، آئی ۔ سی ۔ یو میں بھی اپنی خدمات دینے سے انکار کر دیا ہے ڈاکٹرز کی اس ہڑتال سے مریضوں کو پچھلے ایک ماہ سے شدید مشکلات کا تو سامنا کرنا پڑ رہا تھا تاہم اب ایمرجینسی میں بھی ڈاکٹرز کی جاری ہڑتال سے مریض ذہنی اذیت کا شکار ہیں ۔ دوسری جانب فیصل آباد کی صورتحال بھی ملتان سے کچھ مختلف نہیں ہے ۔ تنخواہوں میں اضافہ کے لئے فیصل آباد میں بھی ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال جاری ہے۔تنخواہوں میں اضافہ کے لئے پنجاب بھر میں ینگ ڈاکٹرز ایسوی ایشن کے تحت یکم مارچ سے ہڑتال کی جارہی ہے۔فیصل اباد میں بھی آؤٹ ڈور اور ایمرجنسی میں کام بند ہونے کی وجہ سے الائیڈاسپتال اورسول اسپتالوں میں مریضوں کو چیک نہیں کیاجارہا۔دوردراز علاقوں سمندری ،چک چھمرہ ،جڑانوالہ،تاندلیانوالہ سے سرکاری اسپتالوں میں آنے والے مریضوں کو ڈاکٹروں کی عدم دستیابی پرسخت پریشانی کا سامناہے۔