11 اکتوبر 2011
وقت اشاعت: 12:38
رکن پنجاب اسمبلی ڈاکٹرطاہر کی تجویز کے خلاف تحریک استحقاق
جنگ نیوز -
لاہور… پنجاب اسمبلی توڑنے کی تجویز پر طاہر علی جاوید کیخلاف تحریک استحقاق جمع کرا دی گئی ۔ پیپلزپارٹی، مسلم لیگ ق نے مشترکہ طور پر ڈاکٹر طاہر علی جاوید کے خلاف تحریک استحقاق پنجاب اسمبلی میں جمع کرائی۔ تحریک استحقاق پر پیپلزپارٹی کے 108 اور ق لیگ کے 29 ارکان کے دستخط موجود ہیں۔ تحریک استحقاق میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹر طاہر علی جاوید کا اسمبلی توڑنے کا مطالبہ غیر اخلاقی ،غیر جمہوری، غیر آئینی ہے۔ ق لیگ کی رکن اسمبلی سیمل کامران کے مطابق طاہر علی جاوید آئین نے خلاف ورزی کی ، اسمبلی رکنیت حیثیت کھو چکے، اسمبلی توڑنے کے مطالبے سے میرا جمہوری، عوامی مینڈیٹ اور ایوان کا استحقاق مجروح ہوا، اسمبلی توڑنے کی تجویز جمہوری اور آئینی اداروں کے خلاف سازش ہے، لہذا تحریک استحقاق ایوان میں پیش کرنے کی اجازت دی جائے ۔ پیپلزپارٹی کے ڈپٹی پارلیمانی لیڈر شوکت بسرا نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر طاہر جاوید کا اسمبلی توڑنے کا بیان سوچی سمجھی سازش کا حصہ ہے ، سینٹ کا الیکشن روکنے کے لئے اسمبلی توڑنا آئین سے انحراف اور غداری ہے، چیف جسٹس آف پاکستان ڈاکٹر طاہر علی جاوید کے خلاف از خود نوٹس لیں اور اگر از خود نوٹس نہ لیا گیا تو قانونی راستہ اختیار کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ طار علی جاوید کے اسمبلی توڑنے کے مطالبے کے تانے بانے رائے ونڈ سے ملتے ہیں، اگر طاہر جاوید کے مطالبے میں شریف برادران شریک نہیں تو ان کے خلاف ریفرنس الیکشن کمیشن کو بھجوائیں۔ شوکت بسرا نے مزید کہا کہ شہبازشریف کے خلاف عدم اعتماد نہیں لائیں گے وہ جس طرح اقلیت کے وزیراعلیٰ ہیں اسی طرح رہیں گے، ہمیں ڈر ہے کہ شریف برادران سینیٹ کے الیکشن سے قبل پنجاب میں آگ نہ لگادیں۔