24 جولائی 2011
وقت اشاعت: 10:56
امدادی پیکیج کے باوجود ٹرینوں کا شیڈول بحال نہ ہو سکا
آج نیوز - حکومت کی جانب سے ریلوے کو امدادی پیکیج دینے کے پانچ روز بعد بھی ٹرینوں کا شیڈول بحال نہیں ہوا۔ مختلف سرکلز کا عملہ ابھی تک تنخواہوں سے محروم ہے۔ لاہور ریلوے اسٹیشن پر ایک ہفتے کی خواری کے بعد مسافروں نے سفر کے پیشگی انتظامات چھوڑ دیے ہیں۔ بعض مسافروں نے کینسل ٹرینوں کے ٹکٹوں کی واپسی پر کٹوتی کو ظلم قرار دیا۔ ریزرویشنز کاونٹر سنسان اور پلیٹ فارمز پر روایتی بھیڑ ختم ہو کر گئی ہے۔ ریلوے کا شیڈول قصہ پارینہ بن چکا ہے۔ کراچی پشاور مین روٹس کی ایکسپریس گاڑیاں تین سے ایٹھ گھنٹے، میل اور پسنجر ٹرینیں دس گھنٹے کی تاخیر سے چل رہی ہیں۔ مسافر حکومت کی جانب سے کوئی عملی قدم نہ اٹھانے پر مایوسی کا اظہار کر رہے ہیں۔ پاکستان ریلوے کی یونین شاکی ہے کہ ابھی تک بہت سے سرکلز کے ملازمین تنخواہوں سے محروم چلے آ ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت دو ارب روپے کی گرانٹ کے شفاف استعمال کو یقینی بنائے۔ گزشتہ سال ریلوے نے بارہ ارب روپے ایندھن کی مد میں خرچ کئے۔ موجودہ گرانٹ سے ٹرین کا پیہہ کتنے دن گھومتا رہے گا؟ اس کا کوئی بھی تو واضح جواب نہیں دے پا رہا۔