29 اپریل 2014
وقت اشاعت: 18:49
خواجہ آصف سے وزارت دفاع کا قلمدان واپس نہیں لینا چاہیے، خورشید شاہ
جیو نیوز - اسلام آباد…قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہاہے کہ اگر موجودہ حالات میں ماتحت ادارے کے دباؤ پروزیردفاع کوہٹاناانتہائی خطرناک ہوگا، کل کوئی وزیراعظم کوبھی ہٹاسکتاہے۔ ان کاکہنا ہے کہ ماضی میں ریلیاں نکلوانے والے پھر سے متحرک ہو گئے ہیں۔ پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو میں خورشید شاہ نے کہا کہ موجودہ حالات میں ایک ماتحت ادارے کے د باؤ پر وزیردفاع سے عہدہ واپس لینا خطرناک ہوگاتاہم وہ حکومت کوتجویزکرتے ہیں کہ ایک نئے وزیرکوکابینہ میں شامل کرکے وزارت دفاع اس کے حوالے کردی جائے کیونکہ اس وقت وزیردفاع کے پاس دوچارج ہیں ۔ قائدحزب اختلاف نے کہاکہ جو حامدمیر کے ساتھ ہوا افسوس ناک ہے، کچھ لوگ فوج کے حق میں ریلیاں نکال رہے ہیں، ایسا نہیں ہونا چاہے، انہیں روکا جائے۔ اداروں کا ٹکراوٴ حکومت کے حق میں نہیں جائے گا، حکومت اپنا کردار ادا کرے۔انہوں نے کہاکہ ماضی میں ریلیاں نکلوانے والے پھر سے متحرک ہو گئے ہیں، انہوں نے پیپلزپارٹی کیساتھ رابطہ نہیں کیاکیونکہ وہ جانتے تھے کہ ہم جمہوریت کی بساط لپیٹنے میں ان کا ساتھ نہیں دیں گے۔ اس وقت تین بڑی جماعتیں نظرآرہی ہیں ، ایک پرتوگیم ہوسکتی ہے وہ اس سے ریلی نکلوارہے ہیں اوروہ سیاسی تجربہ نہیں رکھتی ، اس وقت ریلی نکالنے کی ضرورت نہیں ۔ وہ سیاسی جماعتوں سے کہتے ہیں کہ انہیں بھی حکومت ملے لگی ، جمہوریت کوسبوتاژ نہ کریں ۔طاہر القادری کینیڈامیں بیٹھ کرپاکستان میں سیاست نہ کریں بلکہ دین کی تبلیغ کے لیے ریلیاں نکالیں۔ خورشید شاہ نے کہا حکومت خارجہ پالیسی اور طالبان مذاکرات پر اپوزیشن جماعتوں سے مشاورت کرے وہ اچھا مشورہ دیں گی ۔ انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی فرینڈلی نہیں پختہ سیاست کررہی ہے۔