21 جون 2014
وقت اشاعت: 23:4
شمالی وزیرستان:4 روز میں 7 تحصیلوں سے 3 لاکھ سے زائد افراد کی نقل مکانی
جیو نیوز - پشاور.....شمالی وزیرستان میں آپریشن ضرب عضب جاری ہے۔ چار روز کے دوران 7تحصیلوں سے اب تک 3 لاکھ سے زائد افراد نقل مکانی کرچکے ہیں۔شمالی وزیرستان کی تحصیل رزمک اور دوسلی میں صبح 5 بجے سے شام 5 بجے تک کرفیو میں نرمی کی گئی۔ سرکاری کے ذرائع کے مطابق شام پانچ بجے تک دونوں تحصیلوں سے 32ہزار قبائلیوں نے نقل مکانی کی جبکہ شام پانچ بجے کے بعد میرانشاہ روڈ پر غیر معینہ مدت کے لیے کرفیو نافذ کردیا گیا۔ چار روز کے دوران 7 تحصیلوں میرانشاہ، میر علی، دتہ خیل، غلام خان، رزمک ، دوسلی اور بویا میں کرفیو میں نرمی کے بعد اب تک 3لاکھ سے زائد قبائلی نقل مکانی کرچکے ہیں۔ سید گئی کے مقام پر سیکیورٹی فورسز کے دستے کے ہمراہ نادرہ کی جانب سے نقل مکانی کرنے والوں کی رجسٹریشن کی جارہی ہےاور انہیں رجسٹریشن کارڈ بھی جاری کیا جار ہا ہے۔ ساتھ ہی وفاق کی جانب سے 12ہزار اور صوبائی حکومت کی جانب سے 7ہزار روپے دیے جارہے ہیں۔ متاثرین کی آمدورفت کی چیکنگ کے لیے سیکیورٹی فورسز بھی جگہ جگہ تعینات ہیں۔ سیکیورٹی فورسز کی جانب سے متاثرین کو بسکٹ کے پیکٹ، جوس، پانی کی ٹھنڈی بوتلیں اور کھجوروں کے پیکٹ بھی دیے جارہے ہیں۔ سیدگئی اور بنوں میں دوڑسڑک کے مقام پر متاثرین کو پولیو ویکسین بھی پلائی جارہی ہے۔متاثرین کے لیے ایف آر بکا خیل میں قائم کیمپ میں بجلی، پانی اور دیگر تمام سہولتیں موجود ہیں جبکہ کاسو پل کے قریب بھی کیمپ قائم کیا گیا ہے۔صوبائی حکومت کی جانب سے اعلان کے بعد متاثرین سرکاری اسکولوں میں بھی رہائش اختیار کررہے ہیں۔ تاہم بہت سے متاثرین سڑک کے کنارے بھی آباد ہیں۔ بنوں کے علاقے میلاد پارک میں مختلف تنظیموں نے مشترکہ میڈیکل کیمپ قائم کیا ہے جہاں زیادہ تر پیٹ کے امراض میں مبتلا اور گرمی کی شدت سے متاثرہ مریض آرہے ہیں۔متاثرین شمالی وزیرستان، بنوں ڈیرہ اسماعیل خان، پشاور، پنڈی، کوہاٹ اور کرک جانے کے بعد وہاں سے ملک کے دیگر شہروں کا رخ بھی کررہے ہیں۔ ڈیرہ اسماعیل خان اور لکی مروت کی چنڈا چیک پوسٹ پر متاثرین کی رجسٹریشن چیک کرنے کے بعد انہیں آگے جانے کی اجازت دی جارہی ہے۔