تازہ ترین سرخیاں
 تازہ ترین خبریں 
11 نومبر 2015
وقت اشاعت: 20:4

گلشن اقبال کی سرکاری زمین پر عمارت کھڑی کر دی گئی

جیو نیوز - کراچی........ گلشن اقبال بلاک ٹین اے کی سرکاری زمین پر عمارت کھڑی کردی گئی، قانونی کاغذات پورے لیکن سیکڑوں فلیٹ مالکان کے خواب ادھورے کے ادھورے، لاکھوں روپے خاک میں مل گئے، رہائشی رُل گئے۔

کراچی جسے فلیٹوں کا جنگل کہا جاتا ہے،یہاں بلڈر مافیا جنگل کا قانون چلاتی ہے،پیسے کے زور اور کرسی کی طاقت کے گٹھ جوڑ سے کسی اور کی زمین پر عمارت کھڑی کرکے کسی اور کو بیچ دی جاتی ہے،ایسا ہی ایک گندا کھیل گلشن اقبال کے بلاک ٹین اے میں کھیلا گیا۔

مون گارڈنز کے نام سے خوبصورت عمارت ریلوے ہائوسنگ سوسائٹی کی زمین پر تعمیر کی گئی،اس زمین پر جو ریلوے کے ملازمین کو آشیانے بنانے کے لیے مختص کی گئی تھی۔

سترہ سال پہلے 1998 میں ایک بلڈر عبدالرزاق خاموش نے مبینہ طور پر ریلوے ہائوسنگ سوسائٹی کے کرتادھرتائوں سے مل کر اس زمین کی نہ صرف لیز حاصل کی،بلکہ ماسٹر پلان اور تعمیر ہونے والے فلیٹس کی سب لیزنگ بھی اس وقت کے ڈی اے سے کروالی، یعنی بے ایمانی کا دھندا پوری ایمانداری سے کیا گیا۔

چودہ برس تک قسطیں بھرنے کے بعد دو ہزار بارہ میں یہاں مکین آباد ہوئے تو تین سال بعد ہی زمین کا جھگڑا کھڑا ہوگیا،ساری زندگی کی جمع پونجی سے چھت کا آسرا کرنے والے رل گئے،آنکھوں میں غصہ اور ہاتھوں میں دستاویزات تھامے پوچھ رہے ہیں کہ ہمیں کس جرم کی سزا ملی۔

صرف مون گارڈنز کی عمارت ہی غیر قانونی زمین پر نہیں کھڑی کی گئی،کراچی میں ایسی درجنوں عمارتیں ہیں، جہاں بلڈر مافیا قبضہ جما کر شہریوں کو لاکھوں کا چونا لگارہی ہےاور متعلقہ ادارے آنکھیں بند کیے چین کی بانسری بجارہے ہیں۔

متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.