26 جولائی 2012
وقت اشاعت: 19:5
ملکی مستقبل کیلئے کرپشن کا خاتمہ، عدلیہ کی آزادی ضروری ہے، الطاف حسین
جیو نیوز - لندن … متحدہ قومی موومنٹ کے قائدجناب الطاف حسین نے کہاہے کہ اگر اقرباء پروری، بے ایمانی، کرپشن، لوٹ مار، رشوت ستانی اوردھوکے بازی کاخاتمہ کردیا جائے اور عدلیہ کو آزاد کیا جائے توپاکستان ترقی کرسکتاہے اورایک روشن مستقبل کاحامل ملک بن سکتا ہے۔ لندن سے جاری بیان کے مطابق یہ بات ایم کیوایم انٹرنیشنل سیکریٹریٹ کے انچارج مصطفےٰ عزیزآبادی اورجوائنٹ انچارج محمداشفاق سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ الطاف حسین نے مصطفےٰ عزیزآبادی اور محمداشفاق کو انٹرنیشنل سیکریٹریٹ کی ذمہ داریاں سنبھالنے پر مبارکباد پیش کی، ان کیلئے دعائیں کیں اور انہیں تلقین کی کہ وہ دوستی، رشتہ داری، اقرباء پروری اور ذاتی پسند ناپسند کی بنیادپر ہرگز فیصلے نہ کریں بلکہ صرف میرٹ کی بنیادپر فیصلے کریں اورتنظیمی اصولوں، نظم وضبط کے مطابق کام کریں۔ الطاف حسین نے کہاکہ بدقسمتی سے پاکستان میں میرٹ کاسسٹم ختم ہوگیاہے اور پسندناپسند اوراقرباء پروری کی بنیاد پر مختلف محکموں میں لوگوں کی تقرریاں کی جاتی ہیں جس کی وجہ سے تمام اہم قومی ادارے زوال پذیر ہیں، پاکستان کامستقبل اسی صورت میں روشن ہوسکتاہے جب ملک سے اقرباء پروری ، دھوکے بازی ، رشوت اورلوٹ مارکاخاتمہ کردیا جائے، عدلیہ کوآزادکیاجائے اسے پسندناپسندسے ہمیشہ دور رکھاجائے۔ انہوں نے کہا کہ اسی طرح ملک کے بہترمستقبل کیلئے یہ بھی ضروری ہے کہ پارلیمنٹ صرف اس جماعت کے حق میں فیصلے نہ کرے جس کی پارلیمنٹ میں اکثریت ہو، بلکہ فیصلے پاکستان اور عوام کے مفادمیں کئے جائیں، فیصلے ذاتی مفادمیں نہیں بلکہ قومی مفادمیں ہونے چاہئیں، جوبھی اکثریتی جماعت ہو اسے اپنے مفادکے بجائے پورے ملک کے عوام کودیکھناہوگا اور پارٹی مفاد پر ملک کے مفاد کو ترجیح دینا ہوگی۔ الطاف حسین نے انٹرنیشنل سیکریٹریٹ کے ذمہ داران کوتلقین کی کہ وہ تحریک کے اس پیغام کوپوری رابطہ کمیٹی، تمام ذمہ داران اور منتخب نمائندوں تک پہنچائیں کہ وہ اپنے پروگراموں کے ذریعے عوام میں اس بات کا شعور بیدار کریں کہ ملک ترقی کیسے کرسکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ سچائی اور ایمانداری سے کام کرنے کی بدولت آج ایم کیوایم کاپیغام ملک کے چپہ چپہ میں پھیل رہاہے اورعوام اس بات کوجان گئے ہیں کہ ایم کیوایم میں الیکشن کے موقع پرپارٹی ٹکٹ نہ توفروخت کئے جاتے ہیں اورنہ ہی خاندانی تعلق اور رشتہ داری کی بنیاد پر دیئے جاتے ہیں بلکہ صرف اور صرف میرٹ کے اصول کی روشنی میں یونٹوں اور سیکٹروں سے آنے والے امیدواروں کے ناموں کو ہی رابطہ کمیٹی انٹرویو کرکے میرٹ کی بنیاد پر فائنل کرتی ہے۔ انہوں نے ذمہ داران سے کہاکہ وہ اپنے فرائض ایمانداری اوردیانتداری سے انجام دیں اورمشاورت سے فیصلے کریں۔