عالم اس لیے مغرور ہے کہ وہ بہت کچھ جانتا ہے۔ دانا اس لیے دھیما ہے کہ اُس نے ابھی بہیت کچھ جاننا ہے۔ علم، معلوم پر نازاں ہے، دانائی، نامعلوم کے جاننے کی کوشش میں سرگرداں ہے۔ عالم کو احساس جہالت ہو جائے رو وہ دانائی میں قدم رکھ سکتا ہے۔
واصف خیال
Posted on May 28, 2014
سماجی رابطہ