14 فروری 2011
وقت اشاعت: 14:40
سعودی عرب
اللہ کے آخری نبی محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اسے ساتویں صدی عیسوی میں نور اسلام سے منور کیا۔ بعد میں یہ سلسلہ رشد و ہدایت مشرق و مغرب اور شمالی افریقہ تک بڑھتا چلا گیا جسے بڑی پذیرائی ملی۔ اٹھارویں صدی تک نجدی خلافت کے تحت رہا۔ 1913ء میں ابن سعود نے ترکی کا صوبہ ”حصا“ فتح کرکے خلافت سے علیحدگی اختیار کرلی۔ 1925ء میں حجاز، اور 1926ءمیں ”اسیر“ کو سلطنت سعودی عرب کا حصہ بنایا گیا۔ 1930ء میں تیل کی دریافت نے موجودہ سعودی عرب کو جنم دیا۔ جس کا اعلان 23ستمبر1932ء کو ہوا۔ شاہ فیصل مرحوم کے قتل کے بعد 28مارچ 1975ء سے شاہ خالد بن عبدالعزیز نے عنان حکومت سنبھالی۔ ان کے انتقال کے بعد شہزادہ فہد بن عبدالعزیز کی سرکردگی میں شاہراہ ترقی پر رواں دواں ہے۔ اسلامی کانفرنس کا سرگرم اور مؤثر رکن ہے اور عالم اسلام کی ترقی اور خوشحالی کے لیے اپنا کردار بھرپور انداز سے ادا کررہا ہے۔
پاکستان اور سعودی عرب میں گہرے دوستانہ روابط ہیں۔ بین الاقوامی امور میں دونوں کے نقطئہ نظر میں یقینی مماثلت ہے۔ دونوں ایک دوسرے سے باہم صلاح مشورہ کرتے رہتے ہیں۔ پاکستانیوں کی کثیر تعداد سعودی عرب میں خدمات سرانجام دے رہی ہے۔ دونوں میں سفارتی تعلقات قائم ہیں۔ سعودی عرب نے اسلام آباد میں مرکزی سفارتخانے کے علاوہ کراچی میں کانسلیٹ آفس بھی کھول رکھا ہے تاکہ عازمین حج اور سعودی عرب جانے کے خواہشمند افراد کی راہنمائی اور مدد کی جاسکے۔