• urdu
  • مرکزی صفحہ
  • اردو لغت
  • اسلام
  • خبریں
  • شاعری
  • معلومات
  • ٹپس
  • اقوال
  • پیغامات
  • لطیفے
  • کہانیاں
  • بچوں کی دنیا
  • کٹ پیس

اردو ڈاٹ کو اب رومن اردو میں بھی

Roman Urdu Version of Urdu.co

  • سماجی رابطہ

  • مل جائیں
  • متعلق

  • Posts
  • اکمل شیخ: چین میں برطانوی شہری کی سزائے موت کا متنازعہ کیس
    In Featured - On September 22, 2024
  • عطیہ کئے گئے اعضا کو زیادہ دن تک محفوظ رکھنے کی تکنیک متعارف
    In Featured - On July 02, 2014
  • تمباکو نوشی کی تشہیر پر پابندی لگانے کا اعلان
    In Featured - On May 28, 2014
  • خواتین کی شاپنگ کا انوکھا انداز
    In Featured - On May 23, 2014
  • ٹیبل ٹینس کی ماہر بلی کی قابل دید پھرتیاں
    In Featured - On March 27, 2014
  • مقبول ترین

  • Posts
  • خلائی سروے سے اہرام کی دریافت
  • زمین کا چاند کوئی انوکھی چیز نہیں
  • قوت ارادی معذوری پر قابو پانے کا موثر حل
  • عالمی درجہ حرارت، 5 کروڑ لوگ ہجرت کر جائینگے
  • یوگا بریسٹ کینسر کے مریضوں کے لیے مفید
  • نیا اضافہ

  • Posts
  • اکمل شیخ: چین میں برطانوی شہری کی سزائے موت کا متنازعہ کیس
  • اکمل شیخ: چین میں برطانوی شہری کی سزائے موت کا متنازعہ کیس
  • خراٹوں کا قدرتی علاج
  • سبز چائے ڈائٹ کرنیوالے افراد کیلئے سود مند
  • عطیہ کئے گئے اعضا کو زیادہ دن تک محفوظ رکھنے کی تکنیک متعارف
  • منتخب

  • منتخب
  • اکمل شیخ: چین میں برطانوی شہری کی سزائے موت کا متنازعہ کیس خبریں
  • اکمل شیخ: چین میں برطانوی شہری کی سزائے موت کا متنازعہ کیس خبریں
  • طالب علم کے شخصی آداب ( ذاتی خوبیاں ) اسلام
  • مجھے میرے مرتبے سے زیادہ نہ بڑھاؤ اسلام
  • خراٹوں کا قدرتی علاج خبریں
  • سبز چائے ڈائٹ کرنیوالے افراد کیلئے سود مند خبریں
  • اردو
  • خبریں
  • فیچر
  • انٹارکٹیکا میں قدیم زندگی کے آثار کی تلاش معط...
  • Next
  • Previous

انٹارکٹیکا میں قدیم زندگی کے آثار کی تلاش معطل

بر اعظم انٹارکٹیکا میں برف تلے ایک قدیم جھیل میں زندگی کے آثار ڈھونڈنے کا برطانوی منصوبہ تکنیکی مسائل اور ایندھن کی کمی کی وجہ سے ملتوی کر دیا گیا ہے۔

سات ارب برطانوی پاؤنڈ کی مالیت سے یہ منصوبہ تشکیل دیا گیا تھا، جس کے ذریعے اس قدیم جھیل کے مقام پر طرز زندگی اور موسمیاتی تبدیلیوں کے آثار کی تلاش کی جانا تھی۔ برٹش انٹارکٹک سروے BAS کے تحت شروع کیے گئے اس منصوبے کے پرنسپل محقق پروفیسر مارٹن سیگرٹ Martin Siegert تھےجو برسٹل یونیورسٹی سے منسلک ہیں۔ ان کے بقول ایندھن کی کمی اور کھدائی کے دوران کچھ تکنیکی مسائل رکاوٹ بنے ہیں۔ ان کے بقول اگرچہ یہ ایک انتہائی افسوسناک بات ہے تاہم اس منصوبے سے کافی کچھ سیکھنے کو ملا جو اگلی بار کام آئے گا۔

برطانوی ماہرین کو امید تھی کہ انہیں انٹارکٹیکا کی برف تلے دو میل کی گہرائی میں پائی جانے والی جھیل میں زندگی کے آثار مل جائیں گے۔ یہ قدیم جھیل کرہء ارض پر موسم کے حوالے سے سخت ترین اور فاصلے کے حوالے سے دور ترین خیال کی جاتی ہے۔ اہم نکتہ یہ ہے کہ سائنسدان پر امید تھے کہ اس قدیم جھیل سے حاصل شدہ سیپیوں کی مدد سے وہ یہ جان سکیں گے کہ آخری بار برف کی یہ تہہ کب ٹوٹی تھی اور یوں اس بات کا اندازہ لگایا جا سکے گا کہ ممکنہ طور پر دوبارہ ایسا کب ہو سکتا ہے۔

’بین الاقوامی مسابقت‘

برطانیہ کی جانب سے یہ منصوبہ معطل کیے جانے کے بعد اب روس اور امریکا کے لیے اس محاذ پر سبقت لے جانے کے راستے کھل گئے ہیں۔ امریکا اور روس کے سائنسدان اس برطانوی منصوبے کے سبب خاصے سیخ پا ہیں، جس کے تحت انٹارکٹیکا کی برف تلے چھپی ہوئی ایسی جھیلوں تک رسائی کی کوشش کی گئی ہے، جو ہزاروں سال تک خفیہ رہیں۔

امریکیوں کی کوشش ہے کہ وہ جنوری 2013ء سے جھیل وہیلنز Whillans کے لیے کھدائی شروع کر دیں۔ یہ جھیل گلیشیئرز تلے دبی 360 جھیلوں میں سے ایک ہے۔ اس ضمن میں روس سب سے آگے ہے، جس نے سب سے پہلے 2012ء کے اوائل میں برف میں قریب تین ہزار 800 میٹر کی گہرائی تک سوراخ کر کے جھیل ووسٹوک Vostok تک رسائی حاصل کی تھی۔ کچھ سائنسدانوں کو البتہ شبہ ہےکہ روسی سائنسدانوں کے حاصل کردہ نمونوں میں کھدائی کے لیے استعمال کیے گئے مادوں کی ملاوٹ ہوگئی تھی۔

’برطانوی مشن میں رکاوٹ‘

برطانوی محققین نے دسمبر 2012ء میں بیس گھنٹوں تک برف تلے دو سوراخوں کو آپس میں ملانے کی کوشش کی اور ناکامی پر گزشتہ ہفتے یہ منصوبہ ترک کیا۔ یہ دو سوراخ گرم پانی کے ساتھ کی جانے والی کھدائی کو ممکن بنانے کے لیے ضروری تھے۔ ان دو سوراخوں میں ربط نہ ہونے کے سبب گرم پانی برف کی سطح پر ضائع ہوکر مزید کھدائی کو غیر مؤثر بنا رہا تھا۔

برطانوی سائنسدانوں نے اس کے متبادل کے طور پر بھی بہت کوشش کی مگر ناکام رہے۔ اس کوشش میں صرف ہونے والے اضافی وقت کے سبب ایندھن کا ذخیرہ بھی اس قدر کم پڑگیا کہ یہ منصوبہ ترک کرنا پڑا۔ امکان ہے کہ کم از کم تین سے لے کر پانچ سال تک کے عرصے میں برطانوی ماہرین اپنا یہ مشن دوبارہ شروع کر دیں گے۔

Posted on Dec 31, 2012

زمرہ جات

  • عالمی خبریں
  • کاروبار
  • دلچسپ خبریں
  • فیچر
  • صحت
  • خبروں کی دنیا
  • تصاویر
  • سائنس وٹیکنالوجی
  • شہر شہر کی خبر
  • فن وفنکار
  • کھیل
  • تازہ ترین

ٹیگ

  • ٹیکنالوجی (34)
  • سائنس (31)
  • تحقیق (19)
  • ایپل (9)
  • نیوز (7)
  • دلچسپ (5)
  • دنیا (5)
  • گوگل (4)
  • فیس بک (3)
  • مریض (3)
  • نیند (3)
  • نوکیا (3)
  • رپورٹ (3)
  • صحت (3)
  • ٹویٹر (3)
  • زمین (3)
  • بارش (2)
  • (2)
  • بیوٹی (2)
  • (2)

گزشتہ

ساتھی

  • ویب جزبہ
  • جنون
  • آئی جنون
Copyright © 2025 Urdu All Rights Reserved.