آسٹریلیا نے ماحولیات سے متعلق ریو پلس ٹوئنٹی اجلاس سے پہلے آبی حیات کو تحفظ دینے کے لیے’سمندری پارک‘ کے ایک بڑے منصوبے کا اعلان کیا ہے۔
یہ سمندری پارک کورل سمندر سمیت اکتیس لاکھ مربع کلومیٹر پر محیط ہو گا۔
آسٹریلیوی سمندر کے ایک تہائی حصے پر محیط ان پارکس میں ماہی گیری کے علاوہ تیل اور گیس کے ذخائر تلاش کرنے پر پابندیاں ہوں گی۔
آسٹریلیا کے وزیر ماحولیات ٹونی بورکے نے اس منصوبے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ وقت ہے کہ دنیا اپنے سمندروں کو تحفظ دیے اور اس سمت میں آسٹریلیا نے آج پہل کی ہے۔‘
آسٹریلیا نے یہ اعلان برازیل کے شہر ریو میں ’ریو پلس ٹوئنٹی‘ اجلاس سے پہلے کیا ہے۔
ماحولیات کے حوالے سے منعقد ہونے والے اس اجلاس میں ایک سو تیس ممالک شرکت کریں گے اور اس میں سمندر سمیت ماحول کے تحفظ کے حوالے سے بات چیت کی جائے گی۔
گزشتہ سال آسٹریلیا کی حکومت نے کورل سمندر کے دس لاکھ مربع کلومیٹر علاقے میں سمندری حیات کے تحفظ کے منصوبے کا اعلان کیا تھا۔
کورل سمندر شارکس اور ٹونا مچھلی سمیت متعدد سمندری حیات کا گھر سمجھا جاتا ہے۔
جن سمندری علاقوں کو تحفظ دیا جائے گا ان میں اقوام متحدہ کے ادارے یونیسکو کی جانب سے عالمی ورثہ قرار دیے جانے والا مقام گریٹ ریف بھی شامل ہے۔
اس منصوبے کے تحت آسٹریلیا کی ساحلی پٹی پر محفوظ سمندری علاقوں کی تعداد ستائیس سے بڑھ کر ساٹھ ہو جائے گی۔
ماحولیات کے تحفظ کے لیے کام کرنے والے کارکن اور تنظیمیں اس منصوبے پر اطمینان کا اظہار نہ کریں اور کورل سی میں مچھلیاں پکڑنے پر مکمل طور پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کریں۔
اطلاعات کے مطابق ماہی گیری کی صعنت کو ہزاروں ملین ڈالر زرتلافی کے طور پر ادا کیے جا رہے ہیں۔
کچھ اطلاعات کے مطابق مشرقی آسٹریلیا کی ساحلی پٹی پر محفوظ قرار دیے جانے والی سمندری پٹی میں تیل اور گیس کی تلاش جاری رکھنے کی اجازت ہو گی۔
خیال رہے کہ اس سے پہلے برطانیہ نے دنیا کا سب سے بڑا سمندری پارک قائم کیا ہے، بحر ہند میں شاگوز جزیروں کے اطراف میں اس پارک کا رقبہ پانچ لاکھ پینتالیس ہزار مربع کلومیٹر ہے۔
آسٹریلیا میں دنیا کے سب سے بڑے سمندری پارکس
Posted on Jun 15, 2012
سماجی رابطہ