• urdu
  • مرکزی صفحہ
  • اردو لغت
  • اسلام
  • خبریں
  • شاعری
  • معلومات
  • ٹپس
  • اقوال
  • پیغامات
  • لطیفے
  • کہانیاں
  • بچوں کی دنیا
  • کٹ پیس

اردو ڈاٹ کو اب رومن اردو میں بھی

Roman Urdu Version of Urdu.co

  • سماجی رابطہ

  • مل جائیں
  • متعلق

  • Posts
  • فیس بک نے ای میل سروس بند کردی
    In Featured - On February 26, 2014
  • سگریٹ کا دھواں انسانی صحت کیلئے خطرناک
    In Featured - On January 29, 2013
  • برفیلے موسم میں چین کے روایتی لالٹین فیسٹیول نے رنگ بکھیردئے
    In Featured - On January 23, 2012
  • سال دوہزار گیارہ کے تین منفرد حقائق
    In Featured - On October 08, 2011
  • ایپل کمپنی کے بانی اسٹیو جابس انتقال کرگئے
    In Featured - On October 06, 2011
  • مقبول ترین

  • Posts
  • خلائی سروے سے اہرام کی دریافت
  • زمین کا چاند کوئی انوکھی چیز نہیں
  • قوت ارادی معذوری پر قابو پانے کا موثر حل
  • عالمی درجہ حرارت، 5 کروڑ لوگ ہجرت کر جائینگے
  • یوگا بریسٹ کینسر کے مریضوں کے لیے مفید
  • نیا اضافہ

  • Posts
  • اکمل شیخ: چین میں برطانوی شہری کی سزائے موت کا متنازعہ کیس
  • اکمل شیخ: چین میں برطانوی شہری کی سزائے موت کا متنازعہ کیس
  • خراٹوں کا قدرتی علاج
  • سبز چائے ڈائٹ کرنیوالے افراد کیلئے سود مند
  • عطیہ کئے گئے اعضا کو زیادہ دن تک محفوظ رکھنے کی تکنیک متعارف
  • منتخب

  • منتخب
  • اکمل شیخ: چین میں برطانوی شہری کی سزائے موت کا متنازعہ کیس خبریں
  • اکمل شیخ: چین میں برطانوی شہری کی سزائے موت کا متنازعہ کیس خبریں
  • طالب علم کے شخصی آداب ( ذاتی خوبیاں ) اسلام
  • مجھے میرے مرتبے سے زیادہ نہ بڑھاؤ اسلام
  • خراٹوں کا قدرتی علاج خبریں
  • سبز چائے ڈائٹ کرنیوالے افراد کیلئے سود مند خبریں
  • اردو
  • خبریں
  • فیچر
  • بند آنکھوں کے خواب
  • Next
  • Previous

بند آنکھوں کے خواب

زیادہ دور پرے کی بات نہیں ہے کہ اکثر اخباروں اور رسالوں میں ایسے مستقل کالم اور صفحات شائع ہوتے تھے جن میں خوابوں کی تعبیر بتائی جاتی تھی۔ اکثر گھروں میں، اور اکثر پرتکلف محفلوں میں اپنے خواب سنانے کا رواج عام تھا مگر اب ایسا کم کم ہوتا ہے۔ لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ لوگوں نے خواب دیکھنے چھوڑ دیے ہیں، بلکہ یہ ہے کہ جدید دور کی مصروفیات میں ان کے پاس اپنے خواب سنانے کا وقت نہیں رہا۔
ماہرین کا کہناہے کہ خواب ہر کوئی دیکھتا ہے، خواہ وہ نوزائیدہ بچہ ہو یاسوسال سے بھی بڑی عمر کا بزرگ۔ ایک اندازے کے مطابق انسان اپنی نیند کے دوران تقریباً ہر ڈیڑھ گھنٹے کے بعد خواب دیکھتا ہے اور نارمل نیند میں چار سے سات خواب آتے ہیں۔
کسی بھی سوئے ہوئے شخص کے پاس کچھ دیر بیٹھ کر آپ یہ جان سکتے ہیں کہ اس نے کب کب خواب دیکھا۔ کیونکہ خواب دیکھتے وقت آنکھوں کی پتلیاں تیزی سے حرکت کرتی ہیں۔ عموماً یہ عمل چند منٹ تک جاری رہتا ہے، لیکن بعض صورتوں میں اس کا دورانیہ 45 منٹ تک بھی ہوسکتا ہے۔ ماہرین کا کہناہے کہ خواب دیکھتے وقت انسان کے دماغ کا ایک حصہ ، جس کا تعلق ہمارے تحت الاشعور سے ہے، انتہائی فعال ہوجاتا ہے ۔ جس میں آنکھوں کی پتلیاں حرکت کرنے لگتی ہیں۔ یہ نیند کی کمزور حالت کہلاتی ہے۔ گہری نیند میں انسان کوئی خواب نہیں دیکھتا۔

خواب ہر کوئی دیکھتا ہے مگر بہت کم لوگ ایسے ہیں جنہیں جاگنے کے بعد اپنے خواب یاد رہتے ہیں۔ خواب صرف وہی یاد رہتے ہیں ، جنہیں دیکھنے کے دوران آنکھ کھل جائے۔ نفسیات کے ماہرین کا کہناہے کہ جاگنے کے پہلے پانچ منٹ کے اندر انسان آدھے سے زیادہ خواب بھول جاتا ہے، جب کہ اگلے پانچ منٹ میں وہ 90 فی صد خواب اس کی یاداشت سے نکل جاتے ہیں۔
نابینا افراد بھی عام انسانوں کی طرح ہر رات خواب دیکھتے ہیں، مگر ان کے خواب دوسرے لوگوں سے قدرے مختلف ہوتے ہیں۔ جو افراد پیدائشی نابینا نہیں ہوتے، ان کے خواب بہت حد تک عام لوگوں جیسے ہوتے ہیں جب کہ پیدائشی نابینا افراد اپنے خوابوں میں شکلیں نہیں دیکھتے ، لیکن ان کے خوابوں میں آوازیں، چیزوں کو چھو کر محسوس کرنے ، جذبات اور محسوسات دوسروں کی نسبت زیادہ مضبوط ہوتے ہیں۔
خواب صرف انسان ہی نہیں بلکہ تقریباً ہر زی روح دیکھتا ہے۔ اگر آپ کے گھر میں بلی، کتا یا کوئی اور پالتو جانور موجود ہے تو آپ سوتے میں اس کی آنکھوں کی پتلیوں کی حرکت سے یہ جان سکتے ہیں کہ وہ اس وقت خواب دیکھ رہاہے۔
کئی لوگ یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ انہوں نے کبھی کوئی خواب نہیں دیکھا۔ ماہرین کا کہناہے کہ اس دعوے کی حقیقت یہ ہے کہ بیدار ہونے پر وہ اپنے خواب بھول چکے ہوتے ہیں۔

کئی لوگ یہ کہتے ہیں ہیں انہیں اپنے خوابوں میں عجیب و غریب شکلیں اور چہرے دکھائی دیتے ہیں۔ جب کہ نفسیات کے ماہرین اس سے اتفاق نہیں کرتے۔ ان کا کہنا ہے کہ انسان خواب میں صرف وہی چہرے دیکھتا ہے جسے وہ اپنی زندگی میں کہیں نہ کہیں اپنی کھلی آنکھوں سے دیکھ چکاہوتا ہے۔ ہم روزانہ بہت سے افراد کو دیکھتے ہیں۔ عمر بڑھنے کے ساتھ ہماری نظروں میں آنے والے چہروں کی تعداد ہزاروں بلکہ لاکھوں تک پہنچ جاتی ہے۔ ہم ان میں سے زیادہ تر کو نہیں جانتے مگر وہ شکلیں ہمارے تحت الا شعور میں محفوظ ہوجاتی ہیں۔ چونکہ خواب دیکھنے کے عمل میں ہمارا شعور کام نہیں کررہا ہوتا اس لیے تحت الاشعور میں محفوظ شکلیں گڈمڈ ہوکر بعض اوقات عجیب صورت اختیار کرلیتی ہیں اور وہ ہمیں عام انسانوں سے مختلف نظر آتی ہیں۔
ہماری آنکھیں روزانہ لاکھوں ہزاروں رنگوں کا نظارہ کرتی ہیں ، مگر دلچسپ بات یہ ہے کہ ہمارے زیادہ تر خواب سفید و سیاہ یعنی بلیک اینڈ وائٹ ہوتے ہیں۔ لیکن ایک حالیہ مطالعاتی رپورٹ سے ظاہر ہوا ہے کہ خوابوں میں رنگ دیکھنے والے افراد کی تعداد بڑھ رہی ہے۔ ماہرین کا کہناہے کہ غالباً اس کی وجہ یہ ہے کہ اب ہمارا زیادہ تر وقت کلر ٹیلی ویژن کے سامنے گذرتا ہے ۔ اس کے رنگ اور کردار ہمارے شعور میں جذب ہوکر ہمارے خوابوں میں ظاہر ہورہے ہیں۔
کچھ لوگ یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ انہیں اپنے خوابوں میں غیب سے اشارےملتے ہیں۔ کچھ لوگ یہ بھی کہتے ہیں کہ وہ سچے خواب دیکھتے ہیں۔ ایک مطالعاتی جائزے کے مطابق کم ازکم 18 فی صد لوگ زندگی میں کم ازکم ایک سچا خواب ضرور دیکھتے ہیں، جب کہ مختلف علاقوں اور کمیونیٹز کے لحاظ سے 63 سے 98 فی صد لوگ سچے خوابوں پر یقین رکھتے ہیں۔ دوسری جانب سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ خواب سچے ہونے کا امکان اتنا ہی ہے جتنا کہ بعض لوگ روزمرہ زندگی میں کچھ چیزوں کا قبل ازوقت درست اندازہ لگالیتے ہیں۔

بعض لوگ اپنے خوابوں میں خود کو فضاؤں میں پرندوں کی طرح اڑتا ہوادیکھتے ہیں۔ بعض افراد خود کو روح کی طرح ہلکا پھلکا اور لمحوں میں ایک جگہ سے دوسری جگہ آتا جاتا دیکھتے ہیں۔ ماہرین کا کہناہے کہ ایسا اس لیے ہوتا ہے کہ خواب دیکھنے کے عمل میں شعور ہمارے ساتھ نہیں ہوتا، اور خوابوں کو تحت الشعور میں موجود ہماری خواہشیں اور آرزوئیں کنٹرول کررہی ہوتی ہیں۔
خواب دیکھنے کے دوران انسان کی نیند گہری نہیں ہوتی ، اس لیے بسا اوقات اردگرد کی آوازیں بھی خواب کا حصہ بن جاتی ہیں۔مثال کے طورپر اگر کوئی شخص گاڑی میں سفر کے دوران یہ خواب دیکھ رہا ہو کہ وہ اپنے دوستوں کے ساتھ خوش گپیوں میں مصروف ہے تو خواب کے دوران کئی ایسے لمحات آسکتے ہیں جس میں وہ یہ محسوس کرے کہ وہ گاڑی یا کسی اور سواری میں دوستوں کے پاس آجارہاہے یا اردگرد کی آوازوں سے منسلک اشکال اس کے خواب کا حصہ بن رہی ہیں۔
اور سب سے دلچسپ بات یہ ہے کہ خراٹے لینے والے نہ صرف یہ کہ دوسروں کی نیند خراب کرتے ہیں بلکہ جب تک وہ خراٹے لیتے رہتے ہیں، خود بھی کوئی خواب نہیں دیکھ سکتے۔
بند آنکھوں کے خواب عموماً خواب ہی رہتے ہیں جب کہ جاگتی آنکھوں کے خوابوں کو انسان کوششوں سے حقیقت بنا سکتا ہے۔

Posted on Jan 21, 2012

زمرہ جات

  • عالمی خبریں
  • کاروبار
  • دلچسپ خبریں
  • فیچر
  • صحت
  • خبروں کی دنیا
  • تصاویر
  • سائنس وٹیکنالوجی
  • شہر شہر کی خبر
  • فن وفنکار
  • کھیل
  • تازہ ترین

ٹیگ

  • ٹیکنالوجی (34)
  • سائنس (31)
  • تحقیق (19)
  • ایپل (9)
  • نیوز (7)
  • دلچسپ (5)
  • دنیا (5)
  • گوگل (4)
  • فیس بک (3)
  • مریض (3)
  • نیند (3)
  • نوکیا (3)
  • رپورٹ (3)
  • صحت (3)
  • ٹویٹر (3)
  • زمین (3)
  • بارش (2)
  • (2)
  • بیوٹی (2)
  • (2)

گزشتہ

ساتھی

  • ویب جزبہ
  • جنون
  • آئی جنون
Copyright © 2025 Urdu All Rights Reserved.