برطانوی شہر برسٹل میں روبوٹس کے ’اولمپکس مقابلے‘جاری ہیں جس میں دنیا بھر چھبیس ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں۔
فارا روبو ورلڈ کپ میں شریک ٹیمیوں کے روبوٹس باسکٹ بال، فٹبال سمیت مختلف کھیلوں میں حصہ لے رہے ہیں۔
برطانیہ پہلی مرتبہ روبوٹس کے عالمی مقابلوں کی میزبانی کر رہا ہے اور منتظمین کے مطابق بڑی تعداد میں ٹیموں نے ان مقابلوں میں شرکت کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔
ان مقابلوں میں روبوٹس نے انسانی کھلاڑیوں کے کئی ریکارڈ بھی توڑے ہیں۔
یوسین بولٹ نامی روبوٹ سنگاپور سے مقابلوں میں شرکت کے آیا ہے۔
ان مقابلوں کے ایک منتظم گوئڈو ہرمین نے بی بی سی کو بتایا کہ’ سپرنٹ کا عالمی ریکارڈ بیالیس سیکنڈ ہے جبکہ سنگاپور کے روبوٹ نے اسے اکتیس سکینڈ میں طے کیا۔‘
انہوں نے بتایا کہ انسانوں کے برعکس روبوٹس سو میٹر کی دوڑ میں حصہ نہیں لیتے ہیں۔
’اس میں روبوٹس تین میٹر آگے اور تین میٹر پیچھے کی جانب دوڑتے ہیں۔‘
سنیچر کو سپرنٹ کا فائنل میچ سنگاپور کے روبوٹ اور برطانیہ کی پلےماؤتھ یونیورسٹی کے تیار کردہ روبوٹ کے درمیان ہو گا۔
اس کے علاوہ مقامی ٹیم برسٹل یونیورسٹی کی روبوٹک لیبارٹری کا تیار کردہ روبوٹ سو میٹر کی میراتھن میں شرکت کرے گا۔
اس مقابلے میں شرکت کرنے والی ٹیموں کو اس لحاظ سے مشکل کا سامنا ہو گا کہ منتظیمن نے پہلے نہیں بتایا کہ دوڑ کس قسم کے ٹریک پر ہو گی۔
ان مقابلوں میں لوگوں کی زیادہ زیادہ دلچپسی فٹبال کے مقابلوں میں ہے لیکن ویٹ لفٹنگ یا ورزن اٹھانے کے مقابلوں میں نیا عالمی ریکارڈ قائم کرنے کی امید بھی ہے۔
مقابلوں کے منتظم کے مطابق اس سے پہلے ایک چھوٹے روبوٹ کی جانب سے 89 ڈی وی ڈیز اٹھانے کا عالمی ریکارڈ ہے لیکن تربیت کے دوران کچھ روبوٹس نے سو ڈی وی ڈیز تک کا وزن اٹھایا ہے۔
ان مقابلوں میں شرکت کرنے والے کچھ روبوٹس ایک کی بجائے مختلف قسم کے مقابلوں میں حصہ لے رہے ہیں۔
برطانیہ میں روبوٹس کے اولمپکس مقابلے
Posted on Aug 24, 2012
سماجی رابطہ