چے زیادہ تخیلاتی ذہن کے مالک ہوتے ہیں۔ امریکہ میں ہونے والی نئی تحقیق میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ چھوٹے بچے اپنے سے بڑوں سے زیادہ تخیلاتی صلاحتیں رکھتے ہیں۔ ریسرچ جرنل میں شائع ہونے والی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 6 سے 10 سال کے بچے ہمیشہ زیادہ مصروف ہوتے ہیں اور کھیلنے کے انوکھے اور نت نئے طریقے ڈھونڈتے ہیں اور ان کے پاس سکول کا کام، پیانو کے اسباق اور فٹ بال کھیلنے کیلئے وقت کم سے کم ہوتا جارہا ہے۔ رپورٹ مرتب کرنے والی پروفیسر ساندرارس نے کہا کہ بچوں کی کھیل کود کی صلاحتیں کم ہو رہی ہیں اور ہمیں بچوں کے کم کھیلنے کا احساس ہے جبکہ بچے خاصے لچکدار رویہ رکھتے ہیں۔ پرفیسر رس اور ان کے ساتھیوں نے 7 سو سے زائد بچوں کی ویڈیو بنائی جس میں وہ انفرادی طور پر بلاکس اور پتلوں سے لڑکے اور لڑکیاں کھیلتے ہیں۔ ان کا خیال ہے کہ بچے کچھ اعلیٰ قسم کا کھیل بنانا چاہتے ہیں۔ تحقیق کاروں نے بچوں کی تخیلاتی کہانیوں کے معیار کا مشاہدہ کیا۔ کہانی گیمز کے ذریعے بچے اپنے تخیلاتی شعور میں اضافہ کر رہے ہیں اور یہ بھی ممکن ہے بچوں کے پاس کھیلنے کیلئے زیادہ وقت ہو اور ہمیں نظرنہ آتا ہو۔ انہوں نے کہا کہ کھیلتے وقت بھی بچوں کو جذبات کنٹرول کرنے میں مدد کرتا ہے۔ وہ اپنے لئے اپنے مطابق اشیاء کی درجہ بندی کرتے ہیں یا ان کو بنانے کی کوشش کرتے ہیں اگر ان کی زندگی میں کوئی صدمہ لاحق ہوتا ہے تو وہ اس سے کامیابی سے نبردآزما ہوتے ہیں۔
چھوٹے بچے ذہین اور تخیلاتی
Posted on Jun 05, 2012
سماجی رابطہ