امریکی خلائی ادارے ناسا کے مطابق مریخ پر زندگی کےآثار ڈھونڈنے کے لیے وہاں بھیجا گیا خلائی مشن چھ اگست کو اپنی مقررہ منزل پر پہنچ جائے گا۔ کیوریوسٹی نامی یہ روبوٹِک گاڑی دو برس تک وہاں تحقیق کرے گی۔
مریخ پر زندگی کے آثار تلاش کرنے کے لیے پہلے بھی کئی خلائی مشن اس سرخ سیارے کی طرف بھیجے جا چکے ہیں تاہم ناسا کے بقول اپنی صلاحیتوں کے حوالے سے کیوریوسٹی نامی یہ خلائی گاڑی مریخ پر زندگی کے پائے جانے سے متعلق انسانی تجسس کا جواب تلاش کرنے میں ایک اہم پیشرفت ثابت ہو سکتی ہے۔
ناسا کے سائنسدانوں کے بقول کسی گاڑی جتنے بڑے روبوٹ کو مریخ کی سطح پر ایک مخصوص جگہ پر اتارنا کوئی آسان کام نہیں ہو گا۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی نے واشنگٹن میں واقع ناسا کے سائنس مشن ڈائریکٹوریٹ کے ایک اعلیٰ اہلکار جان گرونسفیلڈ کے حوالے سے بتایا ہے کہ Curiosity کی مریخ پر لینڈنگ کسی بڑے چیلنج سے کم نہیں ہے۔
گرونسفیلڈ کے بقول، ’کیوریوسٹی کی مریخ پر لینڈنگ کا مشن سیاروں سے متعلق روبوٹک تحقیق کے سلسلے میں ناسا کا ایک مشکل ترین مرحلہ ہے‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگرچہ یہ ایک بڑا چیلنج ہے تاہم وہ اپنی ٹیم کی مہارت اور عزم کو دیکھتے ہوئے اس مشن کی کامیابی کے حوالے سے انتہائی پر امید ہیں۔
2.5 بلین ڈالر کی لاگت سے تیار کی گئی خلائی گاڑی کیوریوسٹی نومبر 2011ء میں فلوریڈا کے کیپ کنیورل خلائی اڈے سے روانہ کی گئی تھی۔ ناسا کے بقول یہ خلائی گاڑی چھ اگست کو عالمی وقت کے مطابق صبح پانچ بجکر 31 منٹ پر مریخ کے شارپ نامی پہاڑی نما علاقے گیل کریٹر پر اتارنے کی کوشش کی جائے گی۔
بتایا گیا ہے کہ چھ پہیوں والی 900 کلو گرام وزنی یہ روبوٹ گاڑی 354 ملین میل کا طویل فاصلہ طے کرتے ہوئے کامیابی کے ساتھ اپنی منزل کے قریب پہنچ رہی ہے۔
کیوریوسٹی کی لینڈنگ کے لیے ایک نیا طریقہ اختیار کیا گیا ہے۔ اس مشن کے آخری سات منٹ انتہائی اہم قرار دیے جا رہے ہیں کیونکہ ان آخری منٹوں کے دوران تیرہ ہزار 200 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرنے والی اس وزنی خلائی گاڑی کی رفتار بہت آہستہ کر کے صرف 1.7 میل فی گھنٹہ تک کر دی جائے گی۔ ناسا کے مطابق اس رفتار کو کم کرنے کے لیے کیوریوسٹی میں نصب بھاری بھرکم پیراشوٹ استعمال کیے جائیں گے۔
مریخ سائنس لیبارٹری کے پروجیکٹ مینیجر Pete Theisinger کہتے ہیں کہ کیوریوسٹی کے مریخ پر کامیابی سے اترنے میں آخری لمحات اس لیے بھی انتہائی اہم ثابت ہوں گے کہ اس مختصر دورانیے میں سینکڑوں ایونٹس کو صحیح سمت میں جانا ہو گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس مقصد کے لیے ان کی ٹیم نے ہر ممکن تیاری کی ہے لیکن اس بات کی پھر بھی کوئی ضمانت نہیں دی جا سکتی کہ کیوریوسٹی کی مریخ پر لینڈنگ کامیاب رہے گی۔
کیوریوسٹی کی مریخ پر لینڈنگ ایک چیلنج ہے ناسا
Posted on Jul 18, 2012
سماجی رابطہ