• urdu
  • مرکزی صفحہ
  • اردو لغت
  • اسلام
  • خبریں
  • شاعری
  • معلومات
  • ٹپس
  • اقوال
  • پیغامات
  • لطیفے
  • کہانیاں
  • بچوں کی دنیا
  • کٹ پیس

اردو ڈاٹ کو اب رومن اردو میں بھی

Roman Urdu Version of Urdu.co

  • سماجی رابطہ

  • مل جائیں
  • متعلق

  • Posts
  • اکمل شیخ: چین میں برطانوی شہری کی سزائے موت کا متنازعہ کیس
    In Featured - On September 22, 2024
  • خراٹوں کا قدرتی علاج
    In Featured - On August 10, 2014
  • مرغی کا گوشت پکانے سے پہلے دھونا صحت کیلیئے خطرناک
    In Health - On June 19, 2014
  • تمباکو نوشی کی تشہیر پر پابندی لگانے کا اعلان
    In Featured - On May 28, 2014
  • خواتین کی شاپنگ کا انوکھا انداز
    In Featured - On May 23, 2014
  • مقبول ترین

  • Posts
  • خلائی سروے سے اہرام کی دریافت
  • زمین کا چاند کوئی انوکھی چیز نہیں
  • قوت ارادی معذوری پر قابو پانے کا موثر حل
  • عالمی درجہ حرارت، 5 کروڑ لوگ ہجرت کر جائینگے
  • یوگا بریسٹ کینسر کے مریضوں کے لیے مفید
  • نیا اضافہ

  • Posts
  • اکمل شیخ: چین میں برطانوی شہری کی سزائے موت کا متنازعہ کیس
  • اکمل شیخ: چین میں برطانوی شہری کی سزائے موت کا متنازعہ کیس
  • خراٹوں کا قدرتی علاج
  • سبز چائے ڈائٹ کرنیوالے افراد کیلئے سود مند
  • عطیہ کئے گئے اعضا کو زیادہ دن تک محفوظ رکھنے کی تکنیک متعارف
  • منتخب

  • منتخب
  • اکمل شیخ: چین میں برطانوی شہری کی سزائے موت کا متنازعہ کیس خبریں
  • اکمل شیخ: چین میں برطانوی شہری کی سزائے موت کا متنازعہ کیس خبریں
  • طالب علم کے شخصی آداب ( ذاتی خوبیاں ) اسلام
  • مجھے میرے مرتبے سے زیادہ نہ بڑھاؤ اسلام
  • خراٹوں کا قدرتی علاج خبریں
  • سبز چائے ڈائٹ کرنیوالے افراد کیلئے سود مند خبریں
  • اردو
  • خبریں
  • فیچر
  • پاکستان میں ٹریفک کے ذریعے بجلی پیدا کرنے کا ...
  • Next
  • Previous

پاکستان میں ٹریفک کے ذریعے بجلی پیدا کرنے کا منصوبہ

پاکستان میں توانائی میں بجلی کے بحران سے نمٹنے کے لیے متبادل ذرائع کے حوالے سے کام کرنے والی ایک کمپنی نے سڑک پر گزرنے والی ٹریفک کے ذریعے بجلی پیدا کرنے کا منصوبہ تیار کیا ہے۔
پاکستان کے بعض شہروں کی مصروف شاہراہوں اور خصوصاً اسلام آباد کی چند گرین بیلٹس پر ایسی وِنڈ ٹربائنز لگائی گئی ہیں جو قریب سے گزرنے والی ٹریفک سے پیدا ہونے والے ہوا کے دباؤ کے ذریعے بجلی پیدا کرتی ہیں۔ یہ ونڈ ٹربائنز ایک سے 10 کلو واٹ تک بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ اس کے علاوہ ان ٹربائنز کے ساتھ سولر پینلز بھی نصب کیے گئے ہیں، جس سے بجلی کی اضافی پیدوار ممکن ہو گئی ہے۔ شہر کے مختلف علاقوں میں لگائی جانے والی یہ ٹربائنز عموماً ایک سے دو کلو واٹ بجلی پیدا کررہی ہیں جس کی طاقت سے بیس بجلی کے کھمبے یا پانچ گھر روشن ہو سکتے ہیں۔
اسلام آباد اورکراچی میں ایسی ہی ونڈ ٹربائنز لگانے والی ایک نجی کمپنی AGECO Economia کے منیجنگ ڈائریکٹر اسلم آزاد کے مطابق اسلام آباد میں جناح ایونیو اور دامن کوہ جبکہ کراچی میں شاہراہ قائدین پر نصب کی گئی دو کلو واٹ کی ونڈ ٹربائنز کمرشل استعمال کے لیے لگائی جانے والی عام ونڈ ٹربائنز سے نہ صرف ٹیکنالوجی میں مختلف ہیں بلکہ یہ بجلی کی پیداوار کے حوالے سے زیادہ بہتر ہیں۔ اسلم آزاد کے مطابق تین لاکھ پاکستانی روپے کی لاگت سے دو کلو واٹ کی Vertical Axis Wind Turbineسے پچیس برس تک بجلی حاصل کی جا سکتی ہے، ’’جتنی کمرشل ونڈ ٹربائنز لگتی ہیں ان کا 3.5 میٹر فی سیکنڈ پر کٹ آف لیول ہے۔ اور اس کا کٹ آف لیول 0.5 میٹر فی سیکنڈ ہے۔ یعنی پلس 0.5 میٹر پر یہ بجلی کی پیداوار شروع کرتی ہے۔ جہاں کمرشل ونڈ ٹربائن کی جنریشن شروع ہوتی ہے وہاں یہ Vertical Axis Wind Turbine چالیس فیصد انرجی لیول پر جا چکی ہوتی ہے۔ پاکستان میں جتنی بھی کمرشل ٹربائن لگ رہی ہیں ان کی اوسط جنریشن 30 سے 35 فیصد تک ہے۔ جبکہ ہماری ٹربائن سے 80 فیصد سے زیادہ توانائی حاصل ہوتی ہے۔‘‘


صرف ہوا اور سورج کی روشنی سے ہی نہیں بلکہ ٹریفک پاور انرجی سے بھی توانائی حاصل کرنے کے منصوبے پر بھی کام جاری ہے۔ اسلم آزاد کہتے ہیں کہ اس منصوبے کے تحت اسپیڈ بریکرز کی شکل کے خصوصی نظام کے نیچے ایسے یونٹ لگائے جائیں گے جو گاڑیاں گزرنے سے بجلی پیدا کریں گے، ’’ اس میں ایک اسپیڈ بریکر یا ایک یونٹ پانچ سو واٹ سے دو کلو واٹ تک کی بجلی پیدا کر سکے گا۔ انہیں ایسی جگہ نصب کیا جائے گا جہاں گاڑیاں آہستگی سے گزرتی ہوں مثلاً سڑکوں کے موڑ وغیرہ۔ یہاں موجود اسپیڈ بریکرز کے نیچے یہ پینلز کی صورت میں نصب ہوں گے۔ ایک علاقے میں اگر دو سے تین اسپیڈ بریکر ہوں اور ان میں یہ سسٹم لگایا جائے تو اس سے اتنی بجلی حاصل ہو سکے گی جو ایک سو گز کے علاقے کی بجلی کی ضرورت کو پورا کر دے گی۔‘‘
سلم آزاد کے مطابق توانائی کے ان متبادل ذرائع کے استعمال کے لیے حکومتی اداروں کی جانب سے اب تک سب سے مثبت ردعمل انجینئرینگ ڈیویلپمنٹ بورڈ کی جانب سے آیا ہے۔ اس کے بعد آلٹرنیٹ انرجی ڈیولپمنٹ بورڈ کی جانب سے اچھا ردعمل دیکھنے میں آیا۔ تاہم ملک میں بجلی کے شدید بحران کے باوجود حکومت کی جانب سے توانائی کے متبادل ذرائع کو فروغ دینے کے لیے حوصلہ افزا اقدامات نہیں کیے جا رہے۔ اسلم آزاد مزید کہتے ہیں، ’’ہم نے CDA کو جناح ایوینیو میں مفت اسٹریٹ لائٹس لگا کر دینے کا منصوبہ پیش کیا تھا۔ اس کی منظوری تو دی جاچکی ہے تاہم اس سلسلے میں حکومت کی جانب سے اب تک حتمی لیٹر موصول نہیں ہوا ہے۔‘‘

اندازوں کے مطابق پاکستان میں بجلی کی حالیہ طلب 15 ہزار میگا واٹ تک ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر صرف سندھ اور بلوچستان میں قدرتی ہوا سے توانائی حاصل کرنے کے لیے حکومت سنجیدگی کا مظاہرہ کرے تو ایک لاکھ میگا واٹ تک بجلی حاصل کی جا سکتی ہے۔

Posted on Jul 17, 2012

زمرہ جات

  • عالمی خبریں
  • کاروبار
  • دلچسپ خبریں
  • فیچر
  • صحت
  • خبروں کی دنیا
  • تصاویر
  • سائنس وٹیکنالوجی
  • شہر شہر کی خبر
  • فن وفنکار
  • کھیل
  • تازہ ترین

ٹیگ

  • ٹیکنالوجی (34)
  • سائنس (31)
  • تحقیق (19)
  • ایپل (9)
  • نیوز (7)
  • دلچسپ (5)
  • دنیا (5)
  • گوگل (4)
  • فیس بک (3)
  • مریض (3)
  • نیند (3)
  • نوکیا (3)
  • رپورٹ (3)
  • صحت (3)
  • ٹویٹر (3)
  • زمین (3)
  • بارش (2)
  • (2)
  • بیوٹی (2)
  • (2)

گزشتہ

ساتھی

  • ویب جزبہ
  • جنون
  • آئی جنون
Copyright © 2025 Urdu All Rights Reserved.