طبی ماہرین نے کہا ہے کہ رواں سال رمضان المبارک حبس اور بارشوں کے موسم میں آرہا ہے، اس دوران ذیابیطس اور دل کے مریضوں کو بہت زیادہ احتیاط کرنے کی ضرورت ہوگی،مریض روزے داروں کو اپنے ڈاکٹر کے مشورےسے روزے کیلئیے لائحہ عمل مرتب کرنا چاہیئے۔لیاقت نیشنل ہسپتال کے کنسلٹنٹ اینڈوکرینالوجسٹ ڈاکٹر خرم شاہد نے اس ضمن میں کہا ہے کہ ذیابیطس کے مریضوں کا روزے رکھنے سے پہلے مکمل چیک اپ ہونا چاہیئے۔ دوران روزہ انہیں اپنے معمولات کو ڈاکٹروں کے مشوروں کے مطابق گزارنے چاہیں کیونکہ خون میں شکر کی مقدار کم یا زیادہ ہونے سے فوری اور ہنگامی بنیادوں پر طبی امداد کی ضرورت ہوتی ہے، جو روزے میں فراہم نہیں ہوسکتی۔ انہوں نے حاملہ خواتین کو بھی ہدایت کی کہ وہ اپنی گائناکالوجسٹ کے مشورے کے بغیر روزہ رکھنے کا پروگرام نہ بنائیں، اس سے زچہ و بچہ کی جان کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گردوں اور دل کے مریضوں کو ایک خاص مقرروقت پر ادویات لینے کی ضرورت ہوتی ہے ایسے مریضوں کو بھی ڈاکٹر کے مشورے سے ادویات کی خوراک میں تبدیلیوں کے متعلق مشورہ کرنا چاہیئے کیونکہ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے گردوں اور دل کے مریضوں کو بعض اوقات گھبراہٹ لاحق ہونے لگتی ہے۔ انہوں نے روزہ داروں کو ہدایت کی کہ روزہ متعدد بیماریوں کی روک تھام میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اس دوران سادہ غذا اور مکمل احتیاط کو شعار بنا لیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ زیادہ کھانے پینے سے بھوک اور پیاس پر کنٹرول کرنے کا خیال درست نہیں،البتہ غذائیت سے بھر پور تازہ غذا اس ضمن میں مدد گار ثابت ہوسکتی ہے۔
ذیابیطس اور دل کے مریضوں کو احتیاط کی ضرورت
Posted on Feb 25, 2011
سماجی رابطہ