شوگر پر ہونے والے ایک سروے کے مطابق عالمی سطح پر ذیابیطس کے مرض میں تیزی سے اضافے پر طبی ماہرین کو سخت تشویش لاحق ہے۔صرف امریکہ میں اس مرض سے ہلاکتوں کی شرح اس قدر زیادہ ہوچکی ہے کہ موت کی وجوہات میںیہ مرض دسویں سے ساتویں نمبر پر آچکا ہے ۔ہر سال اس مرض سے24 ملین لوگ ہلاک ہوجاتے ہیں یہ شرح1980ء کے بعد تین گنا بڑھ چکی ہے جبکہ عالمی سطح پر اس وقت بھی 57 ملین لوگ اس بیماری کے نرغے میں ہیں۔ ہرسال صرف امریکی عوام کو علاج معالجے کیلئے218 ارب ڈالر خرچ کرنے پڑتے ہیں۔اس مرض کا شکار ہونے والے زیادہ تر لوگ درمیانی عمر سے بڑھاپے تک کی عمر کے ،کم آمدنی والے،شہروں میں رہنے والے اور اقلیتی طبقہ سے تعلق رکھتے ہیں۔سروے کے مطابق ابھی تک بہت سے سوالات کا جواب نہیں ملتا،مثلاً کیا ذیابیطس،ڈپریشن کی وجہ سے بھی ہوجاتی ہے،کیا ڈپریشن سے اس مرض کی شدت بڑھ جاتی ہے،کیا ہر مریض میں ذیابیطس کو کنٹرول کرنے کیلئے الگ حکمت عملی اختیار کی جاسکتی ہے وغیرہ وغیرہ۔اس سروے کو دنیا کے درجن بھر سے زیادہ عالمی سطح پر معروف طبی ماہرین نے مرتب کیا اور ذیابیطس کی تباہ کاریوں سے بچائو کے متعلق مزید اقدامات اٹھانے کی ضرورت پر زور دیا۔
ذیابیطس پر قابو پانے کیلئے مزید اقدامات کی ضرورت
Posted on Feb 25, 2011
سماجی رابطہ