مغربی سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ زیادہ سوچنے سے یاداشت کم ہونے کے ساتھ ساتھ انسان ذہنی دبا ؤکا شکار ہو جاتا ہے۔یونیورسٹی کالج لندن کے سائنسدانوں کی تحقیق کے مطابق اپنے فیصلوں کے بارے میں بہت زیادہ سوچنے والے افراد کے دماغ کے حصے فورنٹال لوبس میں زیادہ سیل ہوتے ہیں۔ سائنسدانوں نے مشاہدہ کیا کہ کسی انسان کے دماغ کے سائز کا انحصار اس بات پر ہے کہ وہ کتنا سوچتا ہے کچھ لوگ اپنی زندگی کے بارے میں بہت زیادہ سوچتے ہیں۔ ایسے لوگوں کا حافظہ کمزور ہو جاتا ہے اور ان کو ڈپریشن بھی ہو سکتا ہے۔
Posted on Feb 25, 2011
سماجی رابطہ