عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او کے اپنی نوعیت کے پہلے عالمگیر سروے سے پتہ چلا ہے کہ ایران، پاکستان، بھارت اور منگولیا کے شہر دنیا کے آلودہ ترین شہر ہیں جبکہ امریکہ اور کینیڈا میں واقع شہروں کی فضا سب سے زیادہ صاف ستھری ہے۔
عالمی ادارہء صحت کی اس تحقیق میں ایران کے جنوب مغربی شہر اہواز کو فضائی آلودگی کے اعتبار سے دُنیا کا آلودہ ترین شہر قرار دیا گیا ہے۔ رواں ہفتے پیر کو جاری ہونے والے اس سروے کے نتائج کے مطابق اِس ایرانی شہر کی ہوا میں دَس مائیکرومیٹر سے بھی کم سائز کے ذرات کی سب سے زیادہ مقدار پائی گئی۔
اِس سروے کے نتائج کے اجراء کا مقصد فضائی آلودگی میں کمی کی ضرورت کو اجاگر کرنا ہے کیونکہ عالمی ادارہء صحت ڈبلیو ایچ او کے اندازوں کے مطابق اِسی آلودگی کی وجہ سے دُنیا بھر میں ہر سال 1.34 ملین انسان موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔
ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ فضا میں آلودگی کے تناسب کو کم کرنے کے منصوبوں میں سرمایہ کاری کے فوائد بہت جلد سامنے آ سکتے ہیں کیونکہ فضا جتنی صاف ستھری ہوتی چلی جائے گی، صحت اور علاج پر اٹھنے والے اخراجات بھی اتنے ہی کم ہوتے چلے جائیں گے۔
اس سروے میں گزشتہ کئی برسوں کے اعداد و شمار کو یکجا کر دیا گیا ہے۔ اس سروے کے تحت دُنیا کے تقریباً گیارہ سو شہروں میں دَس مائیکرو میٹر سے کم سائز کے یا PM10s کہلانے والے ذرات کے تناسب کو ماپا گیا تھا۔
یہ ذرات انسانوں میں سانس لینے کے حوالے سے سنگین مسائل کا باعث بن سکتے ہیں، اسی لیے عالمی ادارہ صحت نے ان ذرات کی زیادہ سے زیادہ حد بیس مائیکروگرام تجویز کی ہے۔ یہ ذرات زیادہ تر سلفر ڈائی آکسائیڈز اور نائٹروجن ڈائی آکسائیڈز ہوتے ہیں، جو پاور پلانٹس، موٹر گاڑیوں یا پھر کارخانوں وغیرہ سے خارج ہوتے ہیں۔
ایرانی شہر اہواز میں ان ذرات کی مقدار 372 مائیکرو گرام فی کیوبک میٹر ریکارڈ کی گئی۔ 1.3 ملین آبادی کے حامل اس صحرائی شہر میں فضائی آلودگی کی بڑی وجہ بھاری صنعت کی موجودگی اور موٹر گاڑیوں میں استعمال ہونے والے ناقص ایندھن کو قرار دیا گیا ہے۔
منگولیا کے صدر مقام اُلان باتور میں اِن ذرات کی مقدار 279 مائیکرو گرام فی کیوبک میٹر تھی۔ اِس کے بعد ایران کا مغربی شہر سننداج آتا ہے، جہاں ان ذرات کی مقدار 254 مائیکرو گرام فی کیوبک میٹر ریکارڈ کی گئی۔
آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں سب سے اوپر پاکستان اور بھارت کے شہروں کوئٹہ اور کان پور کے بھی نام ہیں اور بوتسوانہ کے دارالحکومت گابورونے کا بھی۔
اٹھارہ ملین کی آبادی والے پاکستانی شہر کراچی میں بھی فیکٹریوں، کارخانوں اور موٹر گاڑیوں سے نکلنے والے کثیف دھوئیں نے شہریوں کی زندگیاں اجیرن کر رکھی ہیں تاہم حکومتی سطح پر اس آلودگی کو روکنے کے لیے کوششیں نہ ہونے کے برابر ہیں۔ اس کے برعکس بھارت کے بڑے شہروں نئی دہلی، ممبئی یا پھر کولکتہ میں شہروں کی حدود کے اندر نئے بجلی گھروں کی تعمیر نہ صرف ممنوع قرار دی جا چکی ہے بلکہ پہلے سے موجود پاور پلانٹس کو بند یا کسی دوسری جگہ منتقل کیا جا رہا ہے۔
اس فہرست میں کینیڈا اور امریکہ کے شہروں کو، جہاں آبادی بھی کم ہے، سب سے زیادہ صاف ستھرے شہر قرار دیا گیا ہے۔ کینیڈا کے شہر وائٹ ہارس میں ان ذرات کی مقدار محض تین مائیکرو گرام فی کیوبک میٹر ریکارڈ کی گئی۔
دُنیا کے آلودہ ترین شہر بھارت اور پاکستان میں بھی
Posted on Sep 30, 2011
سماجی رابطہ