اسپین کے کینیری جزائر پر نصب کی جانے والی یورپ کی سب سے بڑی شمسی دوربین نے کام کرنا شروع کر دیا ہے۔ سائنسدانوں کے مطابق اب انہیں سورج کے بارے میں وہ تمام تر تفصیلات جاننے کا موقع مل سکے گا جو اس سے قبل دستیاب نہیں تھیں۔
گریگور نامی اس دوربین کے آئینے کا قطر 1.5 میٹر یعنی 4.9 فٹ ہے۔ کینیری جزائر کے ایسٹروفزیکل انسٹیٹیوٹ کے ایک بیان کے مطابق اس دوربین کی مدد سے سورج کی سطح پر موجود ایسے جغرافیائی اسٹرکچرز یا تفصیلات کا مشاہدہ کرنا بھی ممکن ہو جائے گا جن کا قطر قریب 70 کلومیٹر تک ہوگا۔
یہ دوربین ٹینیریف Tenerife نامی جزیرے پر ایک جرمن کنسورشیم کی طرف سے تعمیر کی گئی ہے اور اس پر 12.85 ملین یورو کی لاگت آئی ہے۔ یہ رقم 16.4 ملین امریکی ڈالرز کے برابر بنتی ہے۔ کنسورشیم کی سربراہی فرائی برگ شہر میں قائم کیپن ہوئر Kiepenheuer انسٹیٹیوٹ برائے سولر فزکس نے کی ہے اور دوربین پر اٹھنے والی لاگت کا زیادہ تر حصہ بھی اسی انسٹیٹیوٹ نے فراہم کیا ہے۔
بیان کے مطابق اس دوربین کی جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے جرمن، ہسپانوی اور دیگر ممالک کے سائنسدانوں کی سورج کے بارے میں ان تفصیلات تک رسائی ممکن ہوجائے گی جو اب تک قابل رسائی نہیں تھیں۔
س بیان میں مزید بتایا گیا ہےکہ اس کے آئینے کے بڑے قطر کے علاوہ اس دوربین کی ایک اور خاص بات اس کی حرکت کرنے والی چھت بھی ہے جس سے اس کے بصری راستے میں ہوا کی مداخلت کم سے کم ہو جاتی ہے۔ اس طرح یہ دوربین اس حد تک واضح تصاویر حاصل کرسکتی ہے جو اب تک زمین پر نصب کسی اور دور بین سے حاصل کرنا ممکن نہیں تھا۔
کینیری جزائر کے ایسٹروفزیکل انسٹیٹیوٹ کے اس بیان میں مزید بتایا گیا ہے کہ یہ شمسی دوربین یورپ کی سب سے بڑی جبکہ دنیا کی تیسری سب سے بڑی دوربین ہے۔ کیپن ہوئر انسٹیٹیوٹ برائے سولر فزکس کے ڈائریکٹر اوسکار فان ڈئر لُوہے Oskar von der Luhe کے بقول ’گریگور کو خاص طور پر سورج کی سطح پر ہونے والے طبیعاتی عوامل کا مشاہدہ کرنے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔‘ فان ڈئر لُوہے مزید کہتے ہیں، ’سورج کی سطحی تہوں میں ہم دیکھ سکتے ہیں کہ کیسے اس کی سطح سے توانائی پیدا ہوتی ہے اور خلا میں پھیل جاتی ہے، بعض مواقع پر یہ توانائی زمین تک بھی پہنچ جاتی ہے۔‘
اس دوربین کو گریگور کا نام 17 صدی عیسوی کے اسکاٹ لینڈ سے تعلق رکھنے والے معروف ریاضی دان اور ماہر فلکیات جیمز گریگوری کی نسبت سے دیا گیا ہے۔ اس دوربین کو رات کے وقت ستاروں کے مشاہدے کے لیے بھی استعمال کیا جائے گا۔
یورپ کی سب سے بڑی شمسی دوربین نے کام شروع کردیا
Posted on May 24, 2012
سماجی رابطہ