انٹرنیٹ سرچ انجن گوگل کے سربراہ ایرک شمٹ کا کہنا ہے کہ انہیں امید ہے کہ اُن کی کمپنی چین سے نیا لائسنس حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائے گی۔
ایرک شمٹ نے سن ویلی میں ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ’ہم امید کرتے ہیں کہ چین کی حکومت گوگل کے لائسنس کی تجدید کر دے گی۔‘
اُن کا کہنا تھا کہ چین میں گوگل کے مذید کام کرنے کا انحصار حکومت کی صوابدید پر ہے۔
واضح رہے کہ چین کی حکومت اور انٹرنیٹ سرچ انجن گوگل کی انتظامیہ کے درمیان سینسر شپ اور دیگر ویب سائٹس پر پابندیوں کے حوالے سے گوگل کو کئی مشکلات کا سامنا رہا ہے۔
اس سے پہلے چین میں یہ افواہ گردش کر رہی تھی کہ گوگل کی جانب سے چینی صارفین کو ہانگ کانگ کی سائٹ پر لے جائے جانے کے بعد چین گوگل کے لائسنس کو منسوخ کر دے گا۔
گزشتہ ماہ گوگل انتظامیہ نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ گوگل چینی صارفین کو ہانگ کانگ کی سائٹ پر لے جانے کے بجائے انہیں ایک عبوری صفحے یعنی ’لینڈنگ پیج‘ پر لے جائے گا جہاں سے ان کے پاس ہانگ کانگ کی سائٹ پر جانے کا اختیار ہوگا لیکن اس کے لیے انہیں خود اس پیج پر کہیں بھی کلک کرنا ہوگا۔
یاد رہے کہ گوگل کو چین میں حکام کے ساتھ کئی مشکلات کا سامنا رہا ہے۔ اس سال جنوری میں اس نے سنسر شپ اور ہیکِنگ کے ایک تنازع کے بعد کہا تھا کہ وہ شاید چین میں اپنی بزنس پوری طرح ختم کر دے۔
تنازع چین میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے کئی کارکنوں کے گوگل ای میل اکاؤنٹس کی ہیکنگ سے متعلق تھا۔ اس کے علاوہ گوگل اور دیگر امریکی کمپنیوں کے کمپیوٹر اور سائٹ پر حملے کیے گئے۔گوگل کا الزام تھا کہ ان سائبر حملوں کے ذمہ دار چینی حکام ہی تھے۔
چین میں اس وقت تقریباً تیس فیصد آبادی کو انٹرنیٹ تک رسائی حاصل ہے اور خیال ہے کہ پانچ سا ل کے اندر پچاس فیصد آبادی کو انٹریٹ تک رسائی ہوگی۔ گوگل کو اندازہ ہے کہ چین سے نکلنے کا اسے بہت نقصان ہو سکتا ہے۔
گوگل کو چین سے لائنس کی امید
Posted on Feb 25, 2011
سماجی رابطہ