حال ہی میں ایک ایسی دھات دریافت ہوئی ہے جس کی شکل کو ہزاروں بار بدلا جا سکتا ہے۔ سائنسی جریدے نیچر کی رپورٹ کے مطابق یہ دھات ان سمارٹ اشیا کہلائی جانے والی فیملی کا حصہ ہے جنہیں الیکٹرونک اشیا سے لے کر خلائی گاڑیوں اور جیٹ طیاروں کے انجن میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اس دھات کو مرٹنسائٹ کا نام دیا گیا ہے اور اس کے معیار میں موجودہ ٹیکنالوجی کے برعکس ہزاروں مرتبہ شکل بدلنے کے باوجود کمی نہیں آتی۔ موجودہ مرٹنسائٹ دھاتوں کو نکل اور ٹائٹینیئم کے ملاپ سے بنایا جاتا ہے۔ ان کی خاصیت یہ ہے کہ یہ اپنی شکل کو یاد رکھتی ہیں اور انہیں موڑا بھی جائے تو یہ اپنی اصل شکل میں واپس لوٹ آتی ہیں۔ اس لیے اسے شکل یاد رکھنے والی دھاتیں کہا جاتا ہے۔ ان دھاتوں کو چشموں کے فریم میں استمعال کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ انہیں ہڈیوں کے علاج کے لیے سرجری کے دوران فریم ورک کے طور پر اور دل کی شریانوں کو کھلا رکھنے کے لیے سٹینٹ کے طور پر بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اس دھات کی دریافت سے کئی نئی چیزیں بنانے کے لیے راہ ہموار ہوگی۔
ہزاروں شکلیں بدلنے والی دھات کی دریافت
Posted on Oct 08, 2013
سماجی رابطہ