واشنگٹن دنیا میں ضعیف العمر افراد کی تعداد تیزی سے بڑھ رہی ہے?ایک امریکی تحقیق کے مطابق بحرِ الکاہل کے جنوبی جزیرے کی مٹی سے ملنے والی ایک بوٹی سے تیار کردہ دوا کے استعمال سے انسان پر عمر میں اضافے کے اثرات میں کمی کی جا سکتی ہے? امریکی سائنسدانوں نے ریپامائی سین نامی اس دوا کا تجربہ جب عمر رسیدہ چوہوں پر کیاتو ان کے زیادہ عمر تک جینے کے امکانات اڑتیس فیصد تک بڑھ گئے? ٹیکساس، مشی گن اور مین سے تعلق رکھنے والے محققین نے اس دوا کا تجربہ ایسے چوہوں پر کیا جن کی عمر ساٹھ سالہ انسانی عمر کے مترادف تھی اور اس دوا سے ان چوہوں کی عمر میں اٹھائیس سے اڑتیس فیصد تک اضافہ ہوا? اس ٹیم میں شامل ایک محقق ڈاکٹر ایلن رچرڈسن کے مطابق میں اس شعبے میں پینتیس سال سے ہوں اور اس دوران کئی ایسی چیزیں سامنے آئیں جو عمر میں اضافے کے اثرات روکنے کی دعویدار تھیں مگر ان میں سے کوئی کامیاب نہ ہو سکی? میں نے کبھی سوچا نہ تھا کہ میری زندگی میں ایسی کوئی کامیاب دوا سامنے آ سکے گی? تاہم اب ریپامائی سین نے یہ بات بڑی حد تک سچ کر دکھائی ہے? جامعہ ٹیکساس کے پروفیسر رینڈی سٹرانگ کے مطابق ہمیں یقین ہے کہ یہ پہلا قابلِ یقین ثبوت ہے کہ دوا کے استعمال سے عمر میں اضافے کے اثرات کم کیے جا سکتے ہیں? تاہم ایک برطانوی ماہر نے اس دوا کے انسانی استعمال کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ دوا انسانی جسم میں موجود قوتِ مدافعت کو کم کرتی ہے? اوکسفورڈ یونیورسٹی کے ڈاکٹر لین کاکس کا کہنا ہے کہ یہ بات دلچسپ ہے کہ بڑی عمر کے چوہوں پر بھی یہ دوا کارگر رہی? تاہم انہوں نے کہا لیکن اس مخصوص دوا کے انسانی استعمال کے بارے میں سوچنا نہیں چاہیے کیونکہ ریپا مائی سین قوتِ مدافعت کو دبا دیتی ہے اور جہاں تجربہ گاہ میں موجود چوہوں کے انفیکشن سے بچاو کے انتظامات تھے وہیں انسانوں کے لیے ایسا کرنا ممکن نہیں? ڈاکٹر کاکس کے مطابق یہ بات کہ اس دوا کی مدد سے عمر میں اضافہ ممکن ہے الگ بات ہے اور میرے خیال میں شاید صحت مند زندگی طویل العمری سے زیادہ بہتر ہے? خیال رہے کہ ریپامائی سین پہلی مرتبہ سنہ 1970میں جزائر ایسٹر پر دریافت ہوئی تھی اور اسے نہ صرف ٹرانسپلانٹ کے مریضوں کو استعمال کروایا جاتا ہے بلکہ اس پر کینسر کے ممکنہ علاج کے حوالے سے تجربات بھی ہو چکے ہیں?
انسان پر عمر کے اثرات کم کرنے والی بوٹی دریافت
Posted on Feb 25, 2011
سماجی رابطہ