جوہنز ہاپکن یونیورسٹی سکول آف میڈیسن کے پروفیسر سٹیون پی چوہن نے کمر درد کی تشخیص کیلئے مہنگے میڈیکل ٹیسٹوں ایم آر آئی اور ایکسن ریز کو فضول خرچی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کمر درد جوڑوں کے دردوں کی ایک قسم ہے جس کی تشخیص صرف علامات سے ممکن ہے۔ امریکہ میں اس درد کی تشخیص کیلئے کم از کم 10 ہزار ڈالر خرچ ہوتے ہیں ۔جو مریض کے ساتھ سرا سر ناانصافی کے مترادف ہے۔ ان میڈیکل ٹیسٹوں کے نتائج میں طویل تاخیر سے جہاں مریض درد کی اذیت کو لمبے عرصہ تک برداشت کرتا ہے وہاں وہ اپنی رقم سے بھی ہاتھ دھو بیٹھتا ہے۔ اس درد کی تشیخص کوئی زیادہ مشکل کام نہیںمگر آجکل اس درد کی نوعیت اور ڈگری جاننے کیلئے ٹیسٹوں کی حس بھر مار سے کام لیا جا رہا ہے وہ علااج معالجے میں خاطرہ خواہ فائدہ مند ثابت نہیں ہوتا ۔ انہوں نے ڈاکٹروں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جو ایسا کرتے ہیں وہ درست عمل نہیں کرتے۔ اگر ہم صرف ریڈیو تھراپی پروسیجر کو شروع میں ہی اپنا لیں تو لاکھوں ڈالر ضائع ہونے سے بچ سکتے ہیں۔
کمر درد کی تشیخص محض علامات سے ممکن ہے
Posted on Feb 25, 2011
سماجی رابطہ