بہت سے والدین کی یہ کوشش ہوتی ہے کہ وہ اپنے بچوں میں اپنی پسند کی موسیقی کا شوق پیدا کریں لیکن کیا ایسا ممکن ہے؟
عموماً اس کوشش کا مقدر ناکامی ہی ہوتا ہے یا اس سے بھی برا کچھ اس طرح ہوتا ہے کہ یہ بچے اپنے والدین کی پسند کی موسیقی سے نفرت ہی کرنے لگتے ہیں اور اس میوزک کو پسند کرتے ہیں جس سے ان کے والدین نفرت کرتے ہیں۔
موسیقی کے معاملے میں کچھ ایسا ہوتا ہے کہ پردادا کو کلاسیقی موسیقی پسند ہے، دادا دادی کو جاز میوزک، والدین کو ’راک میوزک‘ اور نوجوان بچوں کو گنگم سٹائل موسیقی پسند ہوتی ہے۔
والدین سوچتے ہیں وہ چار پانچ بار لمبے سفر پر جا کر بچوں کی موسیقی کی پسند کا اندازہ لگالیں گے۔ وہ ایسا کرنے کی کوشش بھی کرتے ہیں۔
لندن میں رائل اکیڈمی آف میوزک میں لیکچرار جیرمی سمرلی کا کہنا ہے ’ہر باپ چاہتا ہے کہ اس کا بیٹا ان کی پسندیدہ فٹ بال ٹیم کو پسند کرے۔ تمام والدین کی یہی دلی خواہش ہوتی ہے کہ ان کے بچے ان کی پسند کی موسیقی کو پسند کریں۔‘
لیکن وقت بدلتا ہے ’جو موسیقی والدین کے وقت میں فیشن میں ہو وہ ہوسکتا ہے ان کے بچوں کے وقت میں فیشن میں نہ رہے اور نئی طرز کی موسیقی جنم لے لیتی ہے‘۔
موسیقار جولین لویڈ ویبر کا کہنا ہے کہ والدین اپنے بچوں پر اپنی پسند مسلط نہیں کرسکتے ہیں لیکن ’آپ ان کی رہنمائی ضرور کرسکتے ہیں‘۔ جولین نے اپنے بچوں کے ساتھ کچھ ایسا ہی کیا ہے۔
وہ بتاتے ہیں ’آپ اپنے بچوں کو وہ چیزیں سکھانا چاہتے ہیں جو آّپ کو لگتا ہے بہتر ہیں۔ جب میرا بیٹا ڈیوڈ آٹھ برس کا تھا تو میں اسے روسی سیولو بجانے والے موسیقار کے شو میں لے گیا تھا۔ یہ بہت خاص تجربہ تھا تو جو میرے بیٹے کے ساتھ تاعمر رہے گا‘۔
کیا بچوں میں مخصوص موسیقی کا شوق پیدا کیا جا سکتا ہیں
Posted on Nov 21, 2012
سماجی رابطہ