ماں کی آواز سے بچے کا دماغ اور سیکھنے کا عمل متحرک ہو تا ہے۔ امریکی اخباردی ایگزائمنر نے ایک سائنسی تحقیق کے حوالے سے بتایا کہ ماں کی آواز بچے کے دماغی اور سیکھنے کے عمل کو سرگرم کرتی ہے۔ کینیڈا کی یونیورسٹی آف مونٹریل اور سینٹ جسٹین ہسپتال ریسرچ سینٹر کے سائنسدانوں نے اس تحقیق پر کام کیا اس کے لیے انہوں نے سولہ اور چوبیس گھنٹے کے بچوں کے دماغی ساخت کا معائنہ کیا۔ اس معائنے کے بعد وہ اس نتیجے پر پہنچے کہ نرس ،ڈاکٹر یا کسی اجنبی شخص کی آواز بچے کے دماغ پر کوئی اثرات نہیں چھوڑتی بلکہ یہ ماں کی ہی آواز ہے جو بچے کے دماغ کو متحرک کرتے ہیں۔ یہ اس قسم کی پہلی تحقیق ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ ممتا کی آواز میں یہ ایک منفرد خاصیت ہے،سائنسدانوں کا خیال ہے شکم مادر میں بچہ اپنی ماں کی آوازپہچانتا ہے۔
ماں کی آواز سے بچے کا دماغ متحرک ہو تا ہے
Posted on Feb 25, 2011
سماجی رابطہ