ناسا کی نئی مریخ گاڑی نے سرخ سیارے کی سطح سے پہلی تین سو ساٹھ ڈگری پینوراما تصویر بھیجی ہے۔
کیوروسٹی نامی روبوٹ گاڑی نے ایک اونچے مستول پر نصب وائیڈ اینگل کیمرے کی مدد سے متعدد تصاویر لیں جنہیں جوڑ کر یہ پینوراما بنایا گیا۔
اس چوڑی تصویر کے وسط میں ایک بڑا پہاڑ نظر آ رہا ہے جو گیل گڑھے کے درمیان واقع ہے۔ یہ وہ گڑھا ہے جس کے اندر کیوروسٹی اتری تھی۔
کیوروسٹی کا حتمی مقصد اس پہاڑ کی چوٹی کے دامن تک جا کر اس کی چٹانوں کا مطالعہ کرنا ہے۔ یہ چوٹی ’ماؤنٹ شارپ‘ کہلاتی ہے۔
ناسا کے مرکزی تحقیق کار مائیک ملن نے بتایا ’یہ بہت کم ریزولیوشن والی تصویر ہے۔ انفرادی تصاویر صرف ایک سو چوالیس ضرب ایک سو چوالیس پکسل ہیں۔ کل ایک سو تیس تصاویر ہیں جنہیں لینے میں ایک گھنٹا اور چھ منٹ لگے۔‘
انہوں نے بی بی سی نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’فل ریزولیوشن پینوراما چونسٹھ گنا بڑا ہو گا، جب کہ اس کی ریزولیوشن آٹھ گنا زیادہ ہو گی۔ لیکن ہم نے سوچا کہ یہ تصویر اس قابل ہے کہ اسے آپ لوگوں کے ساتھ شیئر کیا جا سکے۔‘
تصویر کے رنگ اصلی ہیں۔ فریموں کو جوڑنے اور تصویر کو تھوڑا سا روشن کرنے کے سوا اس میں کوئی اور تبدیلی نہیں کی گئی۔
فل ریزولیوشن والے فریم فی الحال کیمرے کی میموری میں موجود ہیں لیکن دو میگا بائٹ فی تصویر کے حساب سے انہیں زمین تک پہنچنے میں وقت لگے گا۔
کیوروسٹی میں دو کیمرے نصب ہیں جو مل کر سٹیریو یا تھری ڈی تصاویر بنا سکتے ہیں۔ یہ کیمرے مریخ گاڑی کے سائنسی مشن کی منصوبہ بندی اور اس بات کا فیصلہ کرنے میں بے حد اہم ثابت ہوں گے کہ گاڑی کس طرف لے جانی ہے اور کس چٹان پر تحقیق کرنی ہے۔
مریخ گاڑی اپنے آلات کی مدد سے یہ جاننے کی کوشش کرے گی کہ ماؤنٹ شارپ پر موجود چٹانوں کے بنتے وقت مریخ پر کیا حالات تھے، اور آیا اس سیارے کی تاریخ میں ایسا کوئی دور گزرا ہے جب وہاں کسی قسم کی جراثیمی زندگی موجود ہو۔
کیوروسٹی مریخ گاڑی کا مشن امریکی شہر پیسا ڈینا کی جیٹ پروپلشن لیبارٹری سے چلایا جا رہا ہے اور سائنس دانوں کی ایک بڑی ٹیم گاڑی کے مستقبل میں کیے جانے والے کام کی منصوبہ بندی کر رہی ہیں۔
اس ٹیم نے گاڑی کی لینڈنگ سائیٹ کے آس پاس کے علاقے کو ایک اعشاریہ تین ضرب ایک اعشاریہ تین کلومیٹر کے ٹکڑوں میں بانٹ رکھا ہے جن کا تفصیلی نقشہ، اور ان کے اندر موجود چٹانوں کے خدوخال مرتب کیے جا رہے ہیں۔
مشن کے سائنس دان ڈان سمر کا کہنا ہے’ہم اس نقشے کو استعمال کر کے بنیادی ہدف یعنی ماؤنٹ شارپ کے دامن تک جانے والے راستے کا تعین کریں گے۔‘
چوٹی کا دامن ساڑھے چھ کلومیٹر دور ہے اور وہاں پہنچنے میں ایک سال لگ سکتا ہے۔
مریخ خلائی گاڑی سے پہلی رنگین پینوراما تصویر
Posted on Aug 11, 2012
سماجی رابطہ