• urdu
  • مرکزی صفحہ
  • اردو لغت
  • اسلام
  • خبریں
  • شاعری
  • معلومات
  • ٹپس
  • اقوال
  • پیغامات
  • لطیفے
  • کہانیاں
  • بچوں کی دنیا
  • کٹ پیس

اردو ڈاٹ کو اب رومن اردو میں بھی

Roman Urdu Version of Urdu.co

  • سماجی رابطہ

  • مل جائیں
  • متعلق

  • Posts
  • اکمل شیخ: چین میں برطانوی شہری کی سزائے موت کا متنازعہ کیس
    In Featured - On September 22, 2024
  • عطیہ کئے گئے اعضا کو زیادہ دن تک محفوظ رکھنے کی تکنیک متعارف
    In Featured - On July 02, 2014
  • تمباکو نوشی کی تشہیر پر پابندی لگانے کا اعلان
    In Featured - On May 28, 2014
  • خواتین کی شاپنگ کا انوکھا انداز
    In Featured - On May 23, 2014
  • ٹیبل ٹینس کی ماہر بلی کی قابل دید پھرتیاں
    In Featured - On March 27, 2014
  • مقبول ترین

  • Posts
  • خلائی سروے سے اہرام کی دریافت
  • زمین کا چاند کوئی انوکھی چیز نہیں
  • قوت ارادی معذوری پر قابو پانے کا موثر حل
  • عالمی درجہ حرارت، 5 کروڑ لوگ ہجرت کر جائینگے
  • یوگا بریسٹ کینسر کے مریضوں کے لیے مفید
  • نیا اضافہ

  • Posts
  • اکمل شیخ: چین میں برطانوی شہری کی سزائے موت کا متنازعہ کیس
  • اکمل شیخ: چین میں برطانوی شہری کی سزائے موت کا متنازعہ کیس
  • خراٹوں کا قدرتی علاج
  • سبز چائے ڈائٹ کرنیوالے افراد کیلئے سود مند
  • عطیہ کئے گئے اعضا کو زیادہ دن تک محفوظ رکھنے کی تکنیک متعارف
  • منتخب

  • منتخب
  • اکمل شیخ: چین میں برطانوی شہری کی سزائے موت کا متنازعہ کیس خبریں
  • اکمل شیخ: چین میں برطانوی شہری کی سزائے موت کا متنازعہ کیس خبریں
  • طالب علم کے شخصی آداب ( ذاتی خوبیاں ) اسلام
  • مجھے میرے مرتبے سے زیادہ نہ بڑھاؤ اسلام
  • خراٹوں کا قدرتی علاج خبریں
  • سبز چائے ڈائٹ کرنیوالے افراد کیلئے سود مند خبریں
  • اردو
  • خبریں
  • فیچر
  • آن لائن گیمز کی حد مقرر کی جائے: ماہرین
  • Next
  • Previous

آن لائن گیمز کی حد مقرر کی جائے: ماہرین

برطانوی ماہرین نے آن لائن گیم بنانے والی کمپنیوں کو خبردار کیا ہے کہ انھیں آن لائن گیم گھیلنے والوں کو عادی ہونے سے بچانے کے لیےموٴثر اقدامات کرنے ہوں گے ورنہ حکومت گیمز کے حوالے سے حدود و قیود کا تعین خود کرے گی۔

ڈربی، کارڈف اور نوٹنگھم ٹرینٹ یونیورسٹیوں کے تعاون سے ایک مشترکہ جائزے میں کہا گیا ہےکہ روایتی ویڈیو گیمز اختتام پزیر ہو جاتے ہیں، جبکہ آن لائن گیمز کا کوئی اختتام نہیں ہے۔

وہ کہتے ہیں کہ آن لائن گیم فرمز کو سماجی ذمہ داری نبھانے کا مظاہرہ کرنا ہو گا، تاکہ کھلاڑیوں کو لگاتار کئی کئی گھنٹے گیم کھیلنے سےروکا جاسکے جن میں بعض لوگ نوے گھنٹے آن لائن گیم کھیلتے ہیں۔

'جرنل ایڈیکشن ریسرچ اینڈ تھیوری' میں محقیقین نے چند مقبول عام آن لائن گیمز کے حوالے سے تحقیق پیش کی ہے جن کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ ایسے آن لائن گیم جنھیں MMORPGs (میسیولی ملٹی پلئیر آن لائن گیم ) کہا جاتا ہے اس گیم کی خیالی دنیا میں بہت بڑی تعداد میں کھلاڑی مخصوص کرداروں کا روپ دھارتے ہیں اور ایک دوسرے کے ساتھ منسلک رہتے ہوئے کھیلتےہیں۔ گیم کی منزلیں اور کامیابیاں لامحدود ہیں اور ہر منزل پر طاقت اور ہتھیار کا خزانہ جمع کرنے پر کردار مزید سے مزید تر و توانا اور امیر ہوتا چلا جاتا ہے اور یوں یہ گیم کبھی اختتام پذیر نہیں ہوتا ہے یہی وجہ ہے کہ کھلاڑی کی گیم میں دلچسچی برقرار رہتی ہے۔

تحقیق میں ایسے شواہد اکھٹے کئے گئے تھے جن کی بنیاد پر کہا گیا ہے کہ بہت بڑی تعداد میں کھیلے جانے والے آن لائن گیم کے کھلاڑیوں میں سے سات سے 11 فیصد وہ ہیں جنھیں آن لائن گیم کا عادی یا مریض کہا جا سکتا ہےجو چالیس سے ساٹھ گھنٹے یا نوے گھنٹے تک آن لائن گیم کھیلتے ہیں۔

ڈاکٹر شمائلہ کے مطابق، ’مقبول ترین آن لائن گیم کھیلنے والوں کو ہر بار لاگ ان ہونے پر ایک تنبہی پیغام دکھایا جاتا ہے جو اس بات کا ثبوت ہے کہ ،کمپنیاں اس بات سے باخبر ہیں کہ آن لائن گیم کھلینے والے دلچسپی کے باعث عادی بن سکتے ہیں‘'۔

دوسری جانب آن لائن گیمز کی تنظیم کا کہنا ہے کہ کھلاڑیوں کی صحت کے حوالے سے کمپنیاں سنجیدہ سوچ رکھتی ہے جو کھلاڑیوں کو محفوظ اور ذمہ دارانہ طریقے سے کھیلنے کی ترغیب دیتی ہے کہ کھیل کے دوران کم از کم 45 سے ساٹھ منٹ پر وقفہ لینا ضروری ہے۔

تحقیق کی معاونت کرنے والے ماہر نفسیات ڈاکٹر ظہیر حسین کا کہنا تھا کہ،’حال ہی میں اپنایا جانے والا تنبہی پیغام اس مسئلے کا حل نہیں ہے یہ اقدام ناکافی ہے اس سلسلے میں پبلشرز کو گیم ڈیزائن سے متعلق ازسرنو جائزہ لینا چاہیئے، جہاں گیم کے کردار اور بہت بڑی تعداد میں لوگوں کا کھیلنا کچھ لوگوں کوعادی بننا رہا ہے۔'

تحقیق دانوں نے آن لائن کمپنیوں کو باور کرایا ہے کہ فکشن اور سائسی کمالات پر مبنی آن لائن گیمز جنھیں دن بدن مقبولیت حاصل ہو رہی ہے انھیں کھیلنے کے لیے ضابطہ یا پابندی مقرر کرنے کے حوالے سے اگر انکار کیا جاتا ہے تو مغربی ممالک کے پاس اس کے علاوہ کوئی چارہ نہیں بچے گا کہ وہ بھی ایشیائی ممالک کی طرح آن لائن گیم کھیلنے کے لیے پابندیاں عائد کردئے، جہاں گیمز کے منفی اثرات کم کرنے کے لیے پہلے ہی گیم استعمال کرنے پر حد مقرر کی جا چکی ہے۔

Posted on Aug 28, 2013

زمرہ جات

  • عالمی خبریں
  • کاروبار
  • دلچسپ خبریں
  • فیچر
  • صحت
  • خبروں کی دنیا
  • تصاویر
  • سائنس وٹیکنالوجی
  • شہر شہر کی خبر
  • فن وفنکار
  • کھیل
  • تازہ ترین

ٹیگ

  • ٹیکنالوجی (34)
  • سائنس (31)
  • تحقیق (19)
  • ایپل (9)
  • نیوز (7)
  • دلچسپ (5)
  • دنیا (5)
  • گوگل (4)
  • فیس بک (3)
  • مریض (3)
  • نیند (3)
  • نوکیا (3)
  • رپورٹ (3)
  • صحت (3)
  • ٹویٹر (3)
  • زمین (3)
  • بارش (2)
  • (2)
  • بیوٹی (2)
  • (2)

گزشتہ

ساتھی

  • ویب جزبہ
  • جنون
  • آئی جنون
Copyright © 2025 Urdu All Rights Reserved.