پاکستان میں انٹرنیٹ استعمال کرنے والوں کی تعداد اڑھائی کروڑ سے تجاوز کر گئی۔ جبکہ پوری دنیا میں اس کی تعداد تین ارب سے زائد ہے۔ آبادی کے لحاظ انٹرنیٹ استعمال کرنے والے ٹاپ 20 ممالک میں پاکستان کا نام شامل نہیں ہے مگر گوگل کے مطابق فحش سائٹس تلاش کرنے والوں میں پاکستان ٹاپ 5 پر ہے۔ اس سلسلے میں پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن کی جانب سے فحش سائٹس پر پابندی عائد کی گئی ہے مگر وہ کچھ مخصوص سائٹس پر ہی پابندی لگا سکے ہیں جبکہ گوگل پر ہزاروں ویب سائٹس آسانی سے تلاش کی جا سکتی ہیں۔ آج پاکستان اگر ٹیکنالوجی میں پیچھے ہے تو صرف اس لئے کہ یہاں انٹرنیٹ استعمال کرنے والوں میں 60 فیصد سے زائد افراد انٹرنیٹ کی اہمیت کو نا سمجھتے ہوئے اس کا غلط استعمال کر رہے ہیں۔ جبکہ ترقی یافتہ ممالک اس کے استعمال سے دن دگنی اور رات چوگنی ترقی کر رہے ہیں۔ یہ تمام باتیں وفاقی اور صوبائی حکومتوں کیلئے سوالیہ نشان ہیں۔ ہماری حکومتوں کو اس حوالے سے کوئی اثر دار پالیسیاں وضع کرنی ہونگی۔ تاکہ دنیا میں انٹرنیٹ کا بڑھتے ہوئے استعمال کے پیش نظر اپنی عوام میں شعور پیدا کیا جا سکے اور مستقبل میں انٹرنیٹ کے استعمال سے ترقی کی نئی راہیں کھل سکیں۔ ایشیائی ممالک میں انٹرنیٹ استعمال کرنے کے حوالے سے پاکستان آٹھویں نمبر پر ہے جبکہ چین، بھارت اور جاپان بالترتیب پہلے دوسرے اور تیسرے نمبر پر ہیں اور یہ تینوں ممالک انٹرنیٹ کی وساطت سے جو ترقی کر رہے ہیں وہ دنیا کے سامنے ہے۔ پاکستان کے پچاس لاکھ کے قریب افراد فیس بک پر رجسٹرڈ ہیں جن میں سے صرف ہزاروں کی تعداد میں وہ لوگ ہیں جو اسے بزنس یا فلاحی کاموں کیلئے استعمال کرتے ہیں باقی تمام لوگ بے معنی وقت ضائع کرتے ہیں۔ انٹرنیٹ کے استعمال سے دنیا میں انقلاب آیا مگر پاکستان میں نہ اس پر زیادہ کام کیا گیا اور نہ ہی کوئی خاطر خواہ ایجادات کی گئیں۔ ہمارے معاشرے نے صرف تفریح تک محدود کر دیا ہے۔ انٹرنیٹ دنیا کے تمام خطوں کی نسبت ایشیائی ممالک میں سب سے زیادہ استعمال کیا جاتا ہے جو کہ 44 فیصد ہے اور یہ صرف چین اور بھارت کے حوالے سے نمایاں ہے۔
پاکستان، انٹرنیٹ استعمال کرنیوالوں کی تعداد ڈھائی کروڑ
Posted on Dec 12, 2011
سماجی رابطہ