امریکی ریاست کیلیفورنیا میں ایک عدالت نے سام سنگ کے سمارٹ فون گیلیکسی نیکسس کی فروخت پر عائد پابندی ہٹانے کا حکم دیا ہے۔
عدالت کے اس فیصلے کو الیکٹرونک ساز و سامان بنانے والی امریکی کمپنی اپیل کے لیے ایک دھچکا مانا جا رہا ہے کہ کیونکہ اپیل اور سام سنگ کے درمیان کافی عرصے سے جملہ حقوق کے مسائل پر تنازعات جاری ہیں اور دونوں نے ایک دوسرے پر سمارٹ فون کے ڈیزائن کی نقل کا الزام لگا رکھا ہے۔
عدالت نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ جس امریکی عدالت نے جون کے مہینے میں سام سنگ کے سمارٹ فون گیلیکسی نیکسس کی فروخت پر پابندی عائد کی تھی اس نے اپنے حقوق کا غلط استمعال کیا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل کیلیفورنیا میں ایک امریکی عدالت نے سام سنگ اور ایپل کے مابین جاری جملہ حقوق کے تنازع کے تصفیے تک ملک میں سام سنگ کے سمارٹ فون گلیکسی نیکسس کی فروخت پر پابندی لگا دی تھی۔
اس سے قبل اس ماہ کے آغاز میں سام سنگ کے ٹیبلٹ کمپیوٹر گلیکسی ٹیب 10.1 کی فروخت پر سے بھی پابندی ہٹا لی گئی تھی۔
ایپل اور سام سنگ دنیا بھر کے ممالک میں پیٹنٹ اور دیگر جملہ حقوق کے سلسلے میں مختلف مقدمات میں ایک دوسرے کے مدِمقابل ہیں۔
سام سنگ نے عدالت کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ ’اس فیصلے سے یہ بات صاف ہوتی ہے کہ پٹنٹ قانون کا مقصد نئے تجربات کو فروغ دینا ہے نا کہ غیر ضروری روکاوٹیں ڈال کر صارفین کی پسند کو محدود کرنا ہے۔‘
سام سنگ جنوبی کوریا کی ایک انتہائی بڑی الیکٹرونکس کمپنی ہے جس کی مصنوعات دنیا بھر میں بہت مقبول ہیں۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ ’ہم اپنی نئی اور جدید مصنوعات صارفین تک پہنچانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کرتے رہے گیں۔‘
اپیل اور سام سنگ کے سمارٹ فون پوری دنیا میں انتہائی مقبول ہیں اور دونوں کمپنیوں میں زبردست مقابلہ بھی ہے۔
ایپل امریکہ کی مقبول ترین کمپنیوں میں سے ایک ہے جس کے آئی فون نے سمارٹ فون کی دنیا میں تہلکہ مچا دیا تھا۔ آئی پوڈ، آئی فون اور آئی پیڈ کی بے پناہ کامیابی کے بعد ایپل اپنی قدر کے لحاظ سے دنیا کی سب سے بڑی کمپنی ہے۔
لیکن ایک جائزے کے مطابق فی الوقت سام سنگ کے سمارٹ فون صارفین کے درمیان زیادہ مقبول ہیں۔
ایپل کا کہنا ہے کہ سام سنگ نے اس کی مصنوعات کے ڈیزائن کی نقل کی ہے جبکہ سام سنگ کا دعویٰ ہے کہ ایپل مصنوعات میں انٹرنیٹ سے رابطہ قائم کرنے کا طریقہ سام سنگ کا بنایا ہوا ہے۔
سام سنگ گیلیکسی پر پابندی ہٹا دی گئی
Posted on Oct 13, 2012
سماجی رابطہ