گزشتہ دو دہائیوں میں قطبین سے پگھلنے والی برف کے نتیجے میں دنیا میں سطحِ سمندر میں گیارہ ملی میٹر کا اضافہ ہوا ہے۔
اس بات کا تعین اب تک اس سلسلے میں ہونے والے سب سے حتمی جائزے میں کیا گیا ہے۔
’سائنس‘ نامی جریدے میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں بیس سے زیادہ ٹیموں نے مشترکہ طور پر کام کرتے ہوئے گرین لینڈ اور انٹارکٹکا میں برف کی حالت کا اندازہ لگایا۔
اس سے قبل ان علاقوں سے برف کے پگھلاؤ کے بارے میں جو اندازے لگائے گئے تھے وہ بڑی حد تک غیرحتمی تھے۔
سطحِ سمندر میں اضافہ موجودہ دور میں ماحولیات کے حوالے سے اہم ترین معاملات میں سے ایک ہے اور اس سے دنیا بھر میں ساحلی شہروں اور وہاں مقیم افراد کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔
قطبین میں بڑے پیمانے پر برف کی موجودگی سے اس کے پگھلنے کا صحیح اندازہ لگانا ایک بڑا چیلینج ہے۔ نئے اندازوں کے مطابق 1992 کے بعد سے اب تک دنیا میں سطحِ سمندر میں اضافے میں قطب شمالی و جنوبی سے پگھلنے والی برف کا حصہ بیس فیصد رہا ہے۔
اس کے علاوہ سمندر کی سطح میں اضافے کی ایک اور اہم وجہ پانی کے مجموعی درجۂ حرارت میں اضافہ بھی ہے۔
اس تحقیق کو امریکی اور یورپی خلائی اداروں کی معاونت بھی حاصل تھی اور اس کے دوران خلائی سیارچوں کی مدد سے برف کی سطح کی بلندی اور گلیشیئرز کا بہاؤ ناپا گیا۔
تحقیق کے دوران پتہ چلا کہ مشرقی انٹارکٹکا میں موجود برف کی سب سے بڑی چادر کے حجم میں 1992 سے 2011 کے دوران اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ برف باری میں اضافہ ہے۔ تاہم گرین لینڈ، مغربی انٹارکٹکا اور جزیرہ نما انٹارکٹک میں برف کا حجم کم ہوا اور یہ کمی مشرقی انٹارکٹکا میں ہونے والے اضافے کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہے۔
ماہرین کے حتمی اندازوں کے مطابق قطبین کی برف اس عرصے کے دوران سطحِ سمندر میں اوسطاً گیارہ اعشاریہ ایک ملی میٹر اضافے کا باعث بنی لیکن اس شرح میں تین اعشاریہ آٹھ ملی میٹر کا فرق ممکن ہے یعنی کہ یہ اضافہ کم از کم سات اعشاریہ تین ملی میٹر اور زیادہ سے زیادہ چودہ اعشاریہ نو ملی میٹر ہو سکتا ہے۔
محققین کا کہنا ہے کہ گزشتہ دو دہائیوں میں گرین لینڈ میں برف کے پگھلاؤ میں پانچ گنا اضافہ دیکھا گیا ہے۔
اس ٹیم کے سربراہ اور لیڈز یونیورسٹی کے پروفیسر اینڈریو شیپرڈ کا کہنا ہے کہ اس تحقیق سے بیس برس کے اختلافات کا خاتمہ ہوگیا ہے۔ ’اب ہم یقین سے کہہ سکتے ہیں کہ انٹارکٹک سے برف پگھل رہی ہے اور گرین لینڈ میں برف پگھلنے کی رفتار تیز ہو رہی ہے‘۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ یہ اعدادوشمار ماحولیاتی تبدیلی کے اندازوں سے بھی مطابقت رکھتے ہیں۔ ’ہمیں درجۂ حرارت میں اضافے کی وجہ سےگرین لینڈ سے برف کے پگھلنے میں اضافے، سمندری پانی گرم ہونے سے مغربی انٹارکٹکا کے گلیشیئرز کے تیزی سے بہنے اور زیادہ برفباری کے نتیجے میں مشرقی انٹارکٹکا میں برف کی تہہ میں اضافے کے اندازے تھے اور یہ سب ماحول کے گرم میں ہونے کا نتیجہ ہے‘۔
سطحِ سمندر میں اضافے کا حتمی تعین
Posted on Nov 30, 2012
سماجی رابطہ