کائنات پہلے سے لگائے گئے اندازوں سے زیادہ پرانی ہے، وائجر ون نظام شمسی کے آخری سرے پر اور ناسا کی طرف سے چینی اور بعض دیگر ملکوں کے یوزرز کے لیے اپنی ڈیٹا بیس بند کرنے کا فیصلہ۔
کائنات اندازوں سے زیادہ پرانی
سائنسدانوں نے کہا ہے کہ تشکیل کائنات کے وقت پیدا ہونے والی ریڈی ایشن کے تفصیلی تجزیے سے معلوم ہوا ہے کہ بِگ بینگ اب سے قریباﹰ 13.8 ارب سال پہلے وقوع پزیر ہوا تھا۔ یہ اندازہ پہلے سے لگائے گئے اندازوں سے 100ملین سال زیادہ ہے۔ یہ دریافت یورپین اسپیس ایجنسی کے ’پلانک اسپیس کرافٹ‘ سے حاصل ہونے والے ڈیٹا کے تجزیے سے حاصل ہونے والے اولین نتائج میں سے ایک ہے۔ یہ خلائی جہاز کائنات میں پھیلی ہوئی مائیکرو ویو ریڈی ایشن کے بارے میں اب تک کا سب سے تفصیلی جائزہ فراہم کر رہا ہے۔
وائجر ون نظام شمسی کے آخری سرے پر
امریکی خلائی تحقیقی ادارے ناسا کی طرف سے 1977ء میں چھوڑا گیا خلائی جہاز وائجر ون نظام شمسی کے آخری سرے پر موجود ایک نئے علاقے میں داخل ہو گیا ہے۔ وائجر ون نظام شمسی سے باہر کی جانب اپنے سفر پر رواں دواں ہے۔ یہ جہاز اب تک زمین سے 18 ارب کلومیٹر سے زائد فاصلہ طے کر چکا ہے۔ سائنسدانوں کے مطابق اس خلائی جہاز نے 25 اگست 2012ء کو اپنے ارد گرد کے ماحول میں دو انتہائی مختلف مگر آپس میں ربط رکھنے والی تبدیلیوں کا مشاہدہ کیا۔ یہ مشاہدہ تحقیقی جریدے ‘جیو فزیکل ریسرچ لیٹرز‘ میں شائع ہونا ہے۔
ناسا کی طرف سے آن لائن سکیورٹی مزید سخت
امریکی خلائی تحقیقی ادارے ناسا نے اپنے ایک آن لائن ڈیٹا بیس کو بند کرتے ہوئے چین اور بعض دیگر ملکوں سے اس کی بعض تنصیبات کے بارے میں آن لائن معلومات کی نئی ’ریکوایسٹس‘ یا درخواستیں قبول نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ناسا کے ایڈمنسٹریٹر چارلس بولڈن Charles Bolden کے مطابق یہ فیصلہ جاسوسی اور ڈیٹا کے ایکسپورٹ کنٹرول کی خلاف ورزیوں کے شبہات کے تناظر میں کیا گیا ہے۔ نئے سکیورٹی اقدامات کے تحت چین اور بعض دیگر ایسے غیر امریکی کنٹریکٹرز کو ریموٹ کمپیوٹر ایکسس دینے پر مکمل پابندی بھی شامل ہے جو پہلے ہی سے ناسا سے منسلک ہیں۔
سائنس اور ٹیکنالوجی کی دنیا سے
Posted on Mar 25, 2013
سماجی رابطہ